کم عمر لڑکیوں کی شادی کے خلاف قانون سازی کا فیصلہ 

کم عمر لڑکیوں کی شادی کے خلاف قانون سازی کا فیصلہ 
سورس: ویب ڈیسک

 ویب ڈیسک:( دانش منیر) کم عمر لڑکیوں کی شادی کے خلاف قانون سازی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق سیکرٹری داخلہ نورالامین مینگل نے کل قانون سازی کے اجلاس طلب کرلیا ہے ۔ جس میں سیکرٹری داخلہ پنجاب نے کہا کہ اٹھارہ سال سے قبل کم عمر لڑکی کی شادی کرنے کے خلاف قانون سازی کریں گے،  اٹھا رہ سا ل سے کم عمر لڑکی کی شادی کرنے پر قانون سازی کرنے کے لئے کل اجلاس بلایا ہے۔

سیکرٹری داخلہ پنجاب نے کہا کہ اٹھارہ سال سے کم عمر لڑکی کی شادی کرنے پر لڑکی کے والدین کو سزا ہوگی، جس میں والدین کو تین سال قید کی سزا تجویز کی گئی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ قانونی سازی کے بعد کم عمر لڑکیوں کی شادی پر  سختی سے عملدرآمد کروائیں گے۔

Watch Live Public News

سیکرٹریٹ رپورٹر

 نوجوان نسل کے نمائندہ رپورٹر اور تحقیقاتی رپورٹنگ کو ہی اصل صحافت کا جوہر مانتے ہیں۔

سول بیوروکریسی کی چالوں اور کہہ مکرنیوں سے اچھی طرح واقف ۔۔۔ اپنی اسٹوریز کے لئے  سیکرٹریٹ کی غلام گردشوں سے لے کر دھول سے اٹے ریکارڈ رومز کی خاک چھاننے کو کبھی گراں نہیں جانا۔