بھارت اور پاکستان کو ایک ہی گروپ میں کیوں رکھا جاتا ہے؟

بھارت اور پاکستان کو ایک ہی گروپ میں کیوں رکھا جاتا ہے؟
لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان اور بھارت کے درمیان جب بھی کرکٹ میچ ہوتا ہے تو ماحول جنگ سے کم نہیں ہوتا۔ اس کی وجہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات اور ان ٹیموں کے درمیان مضبوط دشمنی ہے۔ شائقین کو ان میچوں کا بے صبری سے انتظار رہتا ہے۔ ہندوستان اور پاکستان آخری بار دبئی انٹرنیشنل سٹیڈیم میں آئی سی سی ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2021ء میں ٹکرائے تھے۔ اس میچ میں پاکستان نے ٹیم انڈیا کو 10 وکٹوں سے شکست دی تھی۔ https://twitter.com/StarSportsIndia/status/1484328522219139078?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1484328522219139078%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fzeenews.india.com%2Fhindi%2Fsports%2Fcricket%2Fwhy-india-and-pakistan-remains-in-same-group-during-icc-tournaments-know-real-reason-behind-it%2F1078626 رواں سال منعقد ہونے والے آئی سی سی ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں بھارت اور پاکستان کی ٹیمیں ایک بار پھر آمنے سامنے ہوں گی۔ 23 اکتوبر 2022 کو یہ میچ میلبورن کے ایم سی جی میں کھیلا جائے گا۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آئی سی سی ٹورنامنٹس کے دوران بھارت اور پاکستان کو اکثر ایک ہی گروپ میں کیوں رکھا جاتا ہے؟ اس کی وجہ دونوں ٹیموں کے درمیان میچ کے حوالے سے شائقین کا کریز ہے اور آئی سی سی اس کا بھرپور فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتی ہے کیونکہ اس کا براہ راست تعلق ناظرین سے ہے۔ اگر ہندوستان پاکستان مختلف گروپس میں ہوں تو دونوں ٹیموں کے درمیان میچ ہونے کے امکانات کم ہو سکتے ہیں۔ آئی سی سی اور براڈ کاسٹرز کوئی خطرہ مول نہیں لینا چاہتے کیونکہ اس طرح کے میچ سے اشتہارات کی قیمتیں بڑھ جاتی ہیں اور اس کا منافع اس صورت میں وصول کیا جاتا ہے۔ آئی سی سی کی جانب سے بتایا گیا کہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2021 کو دنیا بھر میں 160 ملین سے زائد لوگوں نے ٹی وی پر دیکھا۔ 24 اکتوبر کو بھارت اور پاکستان کے درمیان کھیلا جانے والا میچ اس دوران ٹی وی ناظرین میں سب سے آگے رہا۔ ہندوستان میں اس زبردست میچ کو سٹار انڈیا نیٹ ورک پر 15.9 بلین منٹ پر دیکھا گیا۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تلخ تعلقات کی وجہ سے دونوں ممالک نے 2012-13ء سے اب تک ایک بھی دو طرفہ سیریز نہیں کھیلی ہے۔ آئی سی سی ٹورنامنٹ واحد موقع ہے جب دونوں ٹیمیں ایک دوسرے سے ٹکراتی ہیں۔ اگر پرانے حریف عالمی کرکٹ ایونٹ میں بھی مدمقابل نہ آئیں تو ریونیو کا بڑا نقصان ہوتا ہے جسے کوئی منتظم پسند نہیں کرے گا۔

Watch Live Public News