اسد عمر کا کہنا تھا کہ بڑے شہروں بالخصوص سیاحتی مقامات پر انسداد کورونا ہدایات پر سختی سے عمل درآمد کروائیں گے۔ لوگوں کو ماسک پہننے، ہجوم سے بچنے اور ویکسین لگوانے کی ترغیب دے رہے ہیں۔حکومت کورونا کی روک تھام کیلئے دو جہتی حکمت عملی پر توجہ مرکوز کررہی ہے۔ صدر مملکت کا ملک میں بڑے پیمانے پر کورونا کی روک تھام کے لئے ایس او پی کی خلافِ ورزیوں پر سخت تشویش کا اظہار۔ صدر پاکستان نے کراچی اور صوبہ سندھ کے دیگر اضلاع کے لئے ترقیاتی سکیموں کے لئے وفاقی حکومت کی کوششوں کو سراہا۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی زیر صدارت کورونا کی صورتحال، سندھ میں ترقیاتی منصوبوں کے متعلق گورنر ہاؤس، کراچی میں اجلاس وفاقی حکومت سندھ کے لئے پائیدار ترقی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، صدر مملکت pic.twitter.com/BpCUQyAVPP
— The President of Pakistan (@PresOfPakistan) July 24, 2021
اسلام آباد ( پبلک نیوز) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی زیر صدارت کورونا کی صورتحال اور سندھ میں ترقیاتی منصوبوں کے متعلق گورنر ہاؤس کراچی میں اجلاس ہوا جس میں گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدمات اسد عمر نے شرکت کی ۔ صدر مملکت نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت سندھ کے لئے پائیدار ترقی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ تخفیف غربت کیلئے وسائل کے پائیدار استعمال، سماجی ترقی کے اہداف کے حصول کیلئے سندھ کے عوام کی شرکت یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ فیصل مسجد میں نماز عید کے دوران این سی او سی کی سفارشات پر عمل نہیں کیا گیا، متعلقہ ایس او پی کو نظرانداز کیا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کورونا کی چوتھی لہر کی روک تھام اور منفی اثرات کم کرنے کے لئے ایس او پیز کی پابندی کرنا ازحد ضروری ہے۔ عوام جلد سے جلد اپنے آپ کو کورونا سے بچاؤ کی ویکسین لگوائیں۔ عوام کورونا کا پھیلاؤ روکنے کے لئے این سی او سی کی ہدایات پر من و عن عمل کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گورنر سندھ اجتماعات اور دیگر مذہبی تقاریب کے دوران ایس او پی کو یقینی بنانے کے لئے ماہ محرم سے قبل علمائے کرام اور مذہبی سکالرز کا اجلاس بلائیں۔ آزمائش کی گھڑی میں لوگوں کو اپنا کردار ادا کرنے اور مجالس کے دوران کورونا سے بچاؤ کی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ وفاقی وزیر براۓ منصوبہ بندی اسد عمر نے کورونا وائرس کی اقسام کے باعث ملک میں کورونا کی چوتھی لہر کی صورتحال پر بھی تفصیلی بریفنگ دی انہوں نے کہا کہ ملک میں کورونا کی چوتھی لہر کا آغاز ہونے کے واضح آثار نظر آرہے ہیں۔ انسدادِ کورونا احتیاطی تدابیر کی ناقص تعمیل اور کورونا کی ڈیلٹا قسم کی آمد کی وجہ سے کورونا کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے۔