مون سون بارشوں نے پاکستان سمیت بھارت میں بھی تباہی مچا دی

مون سون بارشوں نے پاکستان سمیت بھارت میں بھی تباہی مچا دی
لاہور: مون سون بارشوں نے پاکستان سمیت بھارت میں بھی تباہی مچا دی، پنجاب میں بہنے والے تمام دریائوں میں سیلابی کیفیت ہے۔ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق دریائے راوی پر ہیڈ بلوکی میں نچلے درجے کا سیلاب ہے، ہیڈ بلوکی کے مقام پر پانی کی آمد67845کیوسک اور اخراج 42545کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ دریائے ستلج میں ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر پانی کی آمد 63065 اور اخراج 51457 کیوسک ہے۔ ہیڈ تریموں، پنجند ، جسڑ ، اور شاہدرہ کے مقام پر پانی کا بہا ﺅ نارمل ہے۔ شاہدرہ کے مقام پر پانی کا بہائو 20626 کیوسک ہے، جو گزشتہ روز 26727 کیوسک تھا۔ دریائے سندھ میں تربیلہ ، کالاباغ ، چشمہ اور تونسہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ فلڈ فور کاسٹنگ ڈویژن کی رپورٹ کے مطابق تربیلا کے مقام پر پانی کی آمد 383000کیوسک اور اخراج 319400کیوسک ہے جبکہ کالا باغ کے مقام پر پانی کی آمد 309143کیوسک اور اخراج 301643کیوسک ریکارڈ کی گئی۔ چشمہ بیراج پر پانی کی آمد 348265کیوسک او ر اخراج 345765کیوسک ہے ۔ تونسہ کے مقام پر پانی کی آمد 374545کیوسک اور اخراج 362545کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔ دریائے چنا ب میں پانی کا بہاؤ نارمل ہے ۔ بھارت کے مختلف شہروں میں طوفانی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے اور بھارت کے نوے فی صد ڈیمز پانی سے بھر چکے ہیں۔ اگر بھارت نے پانی چھوڑ دیا تو دریائے راوی، ستلج اور چناب میں درمیانے سے اونچے درجے کا سیلاب آ سکتا ہے جبکہ ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔ دوسری طرف نگران وزیر کا کہنا ہے کہ ایسی ہی صورتحال 1988 میں تھی تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ 1988 میں لاکھوں کیوسک پانی دریائے راوی میں بہہ رہا تھا اس وقت صرف 20 ہزار کیوسک ہے۔ دوسری طرف دریائے راوی کے کناروں اور پیٹ میں آباد خیمہ بستیاں زیرآب آ گئی ہیں اور کچھ زرعی علاقے میں پانی موجود ہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ حالیہ سیلابی پانی فصلوں کے لئے بہتر ہے تاہم اگر اس کی سطح میں اضافہ ہوا تو نقصان دے سکتا ہے۔ انہوں نے کہنا تھا کہ چاول کی فصل کے لئے زیادہ سے زیادہ پانی کی ضرورت ہوتی ہے اسی طرح گنے کی فصل کو بھی پانی کی ضرورت ہوتی ہے، اس لئے یہ بارشیں ان دونوں فصلوں کے لئے بہترین ثابت ہو گی اور پیداوار میں اضافہ متوقع ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جس طرح بارشوں کا ایک اور نیا سپیل جو 27 جولائی سے پاکستان میں داخل ہو گا اس سے کیچ منٹس ایریاز میں شدید بارشیں متوقع ہے۔ مون سون کا موجودہ سپیل 27 جولائی تک جاری رہے گا جبکہ اگلا سپیل دوطرفہ ہوگا کیونکہ ایک طرف سے خلیج بنگال کی ہوائیں اور دوسری طرف سے مغرب سے چلنے والی ہوائیں آپس میں ٹکرائیں گی جس سے بارشوں کا امکان ہے۔ پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کے لئے ریسکیو ڈبل ون ڈبل ٹو، سول ڈیفنس، اور ضلعی انتظامیہ الرٹ رہیں۔ ضلعی انتظامیہ نے سیلابی صورتحال کے پیش نظر دریاؤں میں سیر و تفریح پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ انتظامیہ نے دریاؤں کے اطراف میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے عمران قریشی کا کہنا ہے کہ لوگوں کی جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح ہے۔ بچوں کو دریاؤں اور نالوں کے قریب ہرگز نہ جانے دیں۔ ہنگامی صورتحال میں پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن 1129 پر رابطہ کریں ۔ محمد سدھیر چودھری ہیڈ آف اکنامک افئیرز، پاکستان Muhammad Sudhir Chaudhry Head Of Economic Affairs, Pakistan
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔