محمد حسان خان کا کہنا تھا کہ ہم نے جو ایپلی کیشن تیار کی ہے وہ بہت ہی سادہ سی ہے اس میں ایک پروسس ویری فکیشن کا بھی ہے اور دوسرا رجسٹرشن کا ۔ اس میں کرنا کچھ ایسے ہوگا کہ جانور کی رجسٹریشن کے لئے اس کے مالک کو جانور کی نتھنی کی ایک تصویر بھیجنا ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح ہر انسان کے انگوٹھے ڈیزائن علیحدہ علیحدہ ہوتا ہے بلکل اس طرح ہی گائے کے نتھنے پر بھی خاص ٹیکسچر ہوتا ہے۔ ہم اس کی تصویر کو رجسٹرڈ کرلیں گے اب جب وہ جانور کہیں بھی فروخت ہورہا ہوگا اور جب خریدار اس کی تصویر کو ہماری ایپ سے ویری فائی کرے گا تو اس کے سامنے اصل مالک کی پوری تفصیلات سامنے آجائیں گی۔The 1st AI Based Cattle Recognition solution of Pakistan.
— Syed Umaid Ahmed (@SyedUmaidAhmed4) May 26, 2023
This algorithm written can recognize and save the animal simply as your NADRA fingerprint. pic.twitter.com/HSfNBbJVBA
لاہور: اب چوری یا گمشدہ ہونے والے جانوروں کو آپ با آسانی ڈھوند سکتے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کی نجی جامعہ کے ہونہار طلبہ نے ایک ایسی انوکھی ایپلی کیشن تیار کر لی ہے کہ جس سے جانوروں کی رجسٹریشن اور ان کی شناخت ممکن ہوسکے گی۔ اس کے علاوہ اس ایپ کے ذریعے بائیو میٹرک سسٹم کی بدولت گمشدہ اور چوری ہوجانے والے جانوروں کی تلاش میں بھی آسانی ہو سکے گی ۔ اس ریسرچ کے تحت جانوروں کو چوری ہونے سے بھی بچایا جاسکے گا ۔ اس حوالے سے نجی چینل کے پروگرام میں سوفٹ ویئر انجینئرز سید عمید احمد اور محمد حسان خان نے اپنے اس شاندار کارنامے سے متعلق ناظرین کو آگاہ کیا اور اس کے فوائد بھی بتائے۔