بڑھاپےمیں بیٹی کی پیدائش پرشوہر نےبیوی اورنومولودکوچھوڑ دیا

بڑھاپےمیں بیٹی کی پیدائش پرشوہر نےبیوی اورنومولودکوچھوڑ دیا
کیپشن: بڑھاپےمیں بیٹی کی پیدائش پرشوہر نےبیوی اورنومولودکوچھوڑ دیا

ویب ڈیسک: 20 سال کے طویل انتظار کے بعد بڑھاپے میں عاطفہ لاہچ کو قدرت نے اولاد جیسی انمول نعمت سے  نواز مگر پیدائش  کے بعد بیٹی کے رونے کی آواز سُن کر شوہر نے بیوی اور   نومولود بیٹی دونوں سے قطع تعلق کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق یہ عجیب و غریب کہانی سربیا کے مغربی ضلع  راسکا کی رہائشی عاطفہ لاہچ اور اس کے شوہر سیرف نوکچ کی ہے جنہیں بڑی منتوں اور مرادوں کے بعد قدرت نے علینا کی صورت میں  اپنی رحمت سے نوازا ۔

سیرف کی عمر اس وقت 68 سال ہے جبکہ اس  کی شریک حیات  عاطفہ کی عمر 60 سال ہوچکی  ہے۔ اس عمر میں خواتین عام طور پر ماں بننےکی صلاحیت سے محروم ہوجاتی ہیں،  مگر اس جوڑے پر قدرت مہربان ہوگئی اور چند روز قبل ان کے ہاں بیٹی کی پیدائش ہوئی۔تاہم سیرف نے جیسے ہی اپنی بیٹی کے رونے کی آواز سنی تو اس نے اپنی بیوی عاطفہ سے کہا کہ وہ دونوں ماں بیٹی کو چھوڑ کر جارہا ہے کیوں کہ بیٹی کا رونا اس کی نیند خراب کرے گا اوراسے رات کو سونے نہیں  دے گا۔

جب سیرف سے اپنی بیوی کو  چھوڑنے کے بارے میں پوچھا گیا تو اس نے  جواب دیا  کہ اسے ( عاطفہ )  کو جو چاہیے تھا وہ مل گیا، اب وہ خوش ہے۔

سیرف کا کہنا تھا  کہ  اس عمر میں ایک ننھی سی بچی کے ساتھ رہنا  اس کی (  سیرف کی) صحت کے لیے نقصان دہ ہوگا، کیونکہ 68 سال کی عمر میں اسے شوگر اور دل کے امراض  لاحق ہیں۔

سیرف کا کہنا تھا کہ ان بیماریوں کے ساتھ اس کے لیے  شیرخوار بچی کے چیخنے چلانے کے ساتھ رات گزارنا آسان نہیں ہوگا۔اس کی بیوی عاطفہ کو بھی بلڈ پریشر سمیت  کئی بیماریوں نے گھیر رکھا ہے مگر وہ ننھی علینا کی پرورش کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔

عاطفہ کی عمر اور صحت کی وجہ سے اسے بچی کی پیدائش سے تین ماہ قبل ہی اسپتال میں داخل کرلیا گیا تھا جہاں باقاعدگی سے اس کا چیک  اپ کیا  جارہا تھا اور دوائیں دی جارہی تھیں۔

عاطفہ کا کہنا  ہے کہ بچے کی خواہش ان دونوں ہی کی تھی اور20 سال کے مسلسل انتظار کے  بعد وہ  ایک اسپرم ڈونر کی مہربانی سے والدین بن پائے تھے، مگر بچی کی پیدائش کے بعد سیرف نے  نہ صرف اپنی  بیوی اور بیٹی سے قطع تعلق کرلیا ہے بلکہ اپنی بیٹی کو اپنا نام دینے سے بھی انکاری ہوگیا ہے۔

عاطفہ اس بڑھاپے میں بھی  ایک ٹیکسٹائل فیکٹری میں کام کرتی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہ نوکری کے ساتھ ساتھ اپنی   بیٹی کی دیکھ بھال کر لے گی۔

عاطفہ کا کہنا ہے کہ اسے یقین ہے کہ  اسے ایسے ہمدرد لوگ مل جائیں  گے جو علینا کی پرورش  کے سلسلے میں اس کی مدد کرنے کی خواہش رکھتے ہوں گے۔