ویب ڈیسک: طاہر انجم کیس کا ڈراپ سین ہو گیا، پولیس نے طاہر انجم کو بھی شامل تفتیش کر کے بیان ریکارڈ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ دوران تفتیش انیلہ ریاض اور طاہر انجم کے موبائل فون پر رابطے ثابت ہوئے،پی ٹی آئی کارکن انیلہ اور لیگی کارکن طاہر انجم نے ذاتی مفاد کے لیے ڈرامہ رچایا،طاہر انجم مسلم لیگ ن میں اپنا گراف بہتر بنانا چاہتے تھے، وقوعہ سے ایک روز قبل انیلہ اسلام آباد سے لاہور پہنچی،نجی ریسٹورنٹ میں انیلہ اور طاہر انجم نے ملاقات کے دوران تمام پلان ترتیب دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ انیلہ کو کام کرنے کے عوض بیرون ملک بھجوانے کا وعدہ کیا گیا،وقوعہ کے روز وقوعہ سے پہلے بھی انیلہ طاہر انجم کے گھر موجود تھی، انیلہ ریاض طاہر انجم کے گھر سے ہی پنجاب اسمبلی آئی۔
پولیس ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے باہر انیلہ طاہر انجم کا انتظار کرتی رہی،وقوعہ کے بعد انیلہ رات گئے بھی طاہر انجم کے گھر موجود رہیں، انیلہ ریاض اور طاہر انجم کے موبائل رابطوں کا ریکارڈ پولیس کے پاس موجود ہے۔طاہر انجم نے پولیس کو انیلہ ریاض کو معاف کرنے کا بیان بھی لکھ کر دے دیا۔