لاہور (پبلک نیوز) صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ میں اجلاس منعقد ہوا جس میں میڈیکل یونیورسٹیز اور کالجز کے تمام طلباء کوویکسین لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق اجلاس میں چیف سیکرٹری پنجاب، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے شرکت کی جبکہ محکمہ صحت کے سیکرٹریز، کمشنرر لاہور، اعلیٰ سول اور عسکری حکام بھی شریک ہوئے۔30اہم شعبوں میں کام کرنے والے غیر محفوظ افراد کو ترجیحی بنیادوں پر ویکسیئن لگانے کی تجویز پر غور کیا گیا۔ صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ صوبے میں ویکسینیشن کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ گزشتہ روزایک لاکھ24ہزار سے زائد افراد کو ویکسیئن لگائی گئی۔ ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ ویکسینیشن کا دائرہ کار بڑھانے کیلئے مکمل ڈیٹا اکٹھا کیا جائے۔ بینکس، صنعتوں، تعلیمی اداروں سمیت 30اہم شعبوں کے افراد کی ترجیحی ویکسینیشن کی تجویز زیر غور ہے۔چیف سیکرٹری نے کہا کہ پابندیوں میں نرمی کے بعد ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ بے احتیاطی وباء میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے۔ چیف سیکرٹری نے لاہور میں کچھ میرج ہالز میں شادی تقریبات سے متعلق سپیشل برانچ کی رپورٹ کا نوٹس لے لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ تقریبات اوراجتماعات پر پابندی پر سختی ے عملدرآمد کرایا جائے۔ میرج ہالز میں 150افراد تک کی آؤٹ ڈور شادی تقریبات کی اجازت صرف یکم جون سے دی جائے گی۔چیف سیکرٹری نے بعض شہروں میں نجی لیبارٹریوں کی جانب سے کورونا کیسز رپورٹ نہ ہونے سے متعلق بھی رپورٹ طلب کر لی۔ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ اور سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کے سیکرٹریز نے اجلاس کو بریفنگ دی۔ سیکرٹری محکمہ پرائمری اینڈسیکنڈری ہیلتھ کیئرسارہ اسلم کے مطابق پنجاب کے 11شہروں میں مثبت کیسز کی شرح آٹھ فیصد سے زیادہ ہے۔