لاہور: سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ عمران خان کے بغیر ملک ٹھیک ہو جائے گا میں پاکستان کی خاطر پیچھے ہٹ جاتا ہوں۔ عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کے کارکنوں کو ہی نہیں حمایتیوں کو بھی جیل میں ڈالا جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی کے 10 ہزار سے زائد کارکنوں کو جیل میں ڈالا گیا ہے۔ یہ لوگ ایک جادو کا لفظ کہہ دیں کہ تحریک انصاف میں نہیں ہو آپ رہا ہوجائیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ جیل میں قید کارکنوں کو کھانا نہیں دیا جارہا، وکلا سے ملنے نہیں دیا جارہا۔ میڈیا پر یکطرفہ مؤقف چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کارکن اور عہدیدار گھروں پر نہ رہیں کہیں چھپ جائیں۔ انہوں نے خطاب میں کہا کہ خواتین کے حقوق کی تنظیموں کو ان خواتین پر ظلم نظر نہیں آیا۔ شیریں مزاری کو ایک سے دوسرے جیل، رہائی کے بعد بار بار گرفتار کیا گیا۔ شیریں مزاری بیمار ہیں وہ یہ سب برداشت نہیں کرسکتی تھیں۔ میں نے شکر کیا کہ شیریں نے ظلم سے خود کو بچانے کےلیے پارٹی چھوڑی۔ عمران خان نے سوال اٹھایا کہ 25 لوگ شہید کیے گئے۔ کیوں اب تک تحقیقات نہیں ہوئیں؟ یہ تحقیقات ہوں گی، آج نہیں کریں گے تو مستقبل میں ہوں گی۔ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ فیصلے کر رہے ہیں، انہیں نظر نہیں آرہا کہ ملک ڈوب رہا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے مذاکراتی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا۔ اگر یہ کمیٹی کو کہتے ہیں عمران خان کے بغیر ملک ٹھیک ہو جائے گا میں پاکستان کی خاطر پیچھے ہٹ جاتا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی کو بتادیں کہ اکتوبر میں الیکشن کروانے میں پاکستان کا کیا فائدہ؟ کل کمیٹی کا اعلان کردوں گا کمیٹی کو بس یہ دو چیزیں بتادیں۔