پاکستان میں فیس بک اسٹارز کے ذریعے پیسے کمانے کا آغاز

پاکستان میں فیس بک اسٹارز کے ذریعے پیسے کمانے کا آغاز
دنیا کی سب سے مقبول ویب سائٹ فیس بک نے اگرچہ ’اسٹارز‘ کے ذریعے مواد تخلیق کاروں یعنی کانٹینٹ کریئیٹرز کو پیسے کمانے کا آغاز دو سال قبل کیا تھا تاہم اب اسے پاکستان میں بھی متعارف کرادیا گیا ہے۔ پہلے پہل فیس بک اسٹارز کو امریکا میں پیش کیا گیا اور بعد میں یورپی ممالک میں متعارف کروایا گیا تھا لیکن اس کے بعد ہی پاکستان سمیت کئی ممالک میں اسے متعارف کرانے کا اعلان کیا گیا تھا اور اب چند ہفتے قبل ہی پاکستان میں پروفیشنل موڈ کے عام کیے جانے کے بعد ’ فیس بک اسٹارز‘ کے فیچرز کو بھی عام کردیا گیا ہے، جس سے اب عام لوگ بھی پیسے کما سکتے ہیں۔ فیس بک اسٹارز اصل میں ڈیجیٹل کرنسی ہے جو کہ صارفین کی مختصر ویڈیوز ، رِیلز اور پوسٹس پر از خود نظر آنے لگیں گے۔اسٹارز کے نظر آنے پر دوسرے صارفین مذکورہ اسٹارز کو پیسوں کے عوض خریدیں گے اور بعد ازاں وہ اپنی مرضی سے کسی بھی کانٹینٹ کریئیٹر کی ریلز یا پوسٹ پر نظر آنے والے اسٹار کے آئیکون پر کلک کرکے کانٹینٹ کریئیٹر کو دیں گے۔ صارفین کی جانب سے کانٹینٹ کریئیٹر کو جو اسٹارز دیے جائیں گے تو فیس بک ہر اسٹار کے عوض تخلیق کار کو ڈالر کا چوتھائی حصہ ادا کرے گا یعنی پاکستانی 50 سے 70 روپے ملیں گے۔ تمام فیس بک اکاؤنٹ ہولڈرز اسٹارز کے لیے اہل نہیں ہوتے بلکہ جن کے فالوورز چھ ہزار سے زائد ہوں گے اور وہ متحرک بھی ہوں گے تو وہ اس فیچر کے لئے اہل ہوں گے۔ اگرچہ 6 ہزار فالوورز کے ساتھ کوئی بھی شخص اسٹارز فیچر کے اہل ہوجائے گا تاہم فیس بک کے ازخود فیچر کے تحت اس کی کئی ویڈیوز اور پوسٹس پر اسٹار نظر نہ آنے کا امکان ہے کیوںکہ مذکورہ فیچر کے تحت فیس بک بظاہر ان کانٹینٹ کریئیٹرز کو اسٹارز زیادہ دے گا جو ٹک ٹاک کی طرح تخلیقی ویڈیوز بناتے ہوں گے۔ فیس بک اسٹارز کے حوالے سے پاکستان اہل ممالک میں شامل ہے اور پاکستان کے صارفین اس کیلئے اپلائی بھی کر سکتے ہیں۔ اس فیچر کو اپلائی کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ صارفین کو سب سے پہلے اپنے اکاؤنٹ کو پروفیشنل موڈ میں تبدیل کرنا پڑے گا اور اس کیلئے صارف اپنے پروفائل پر ایڈٹ سیٹنگ کے ساتھ بنے تھری ڈاٹ مینیو میں جائیں گے اور اپنے پروفائل کو پروفیشنل میں تبدیل کر دیں گے اور اس طرح صارفین جب بھی چاہیں اپنے اکاؤنٹ کو واپس پہلے کی طرح عام پروفائل میں تبدیل کر سکتے ہیں۔ پروفیشنل موڈ میں تبدیل ہونے کے بعد ’ویو ٹولز‘ میں جاکر اسٹارز کے فیچر کو آن کر لیں۔ اسٹارز فیچر کو آن کرنے کے لیے صارف کو اپنے گھر یا دفتر کا ایڈریس، ٹیکس نمبر، ای میل ایڈریس فون نمبر اور دوسری معلومات بھی دینا ہوگی اور اسے ایک آن لائن فارم پر رضامندی کے دستخط بھی کرنا پڑیں گے۔ اس کے علاوہ صارف کو اپنا آئی بی این اکاؤنٹ نمبر بھی دینا ہو گا جس کے بعد ہی صارف کے اکاؤنٹ پر اسٹار فیچر آن ہوجائے گا اور اسے اس کا نوٹی فکیشن بھی موصول ہوجائے گا۔ کیا فیس بک اسٹارز سے عام صارف آسانی سے پیسے کما سکتے ہیں؟ یہ وہ سوال ہے جس کا جواب واضح طور پر کسی کو معلوم نہیں ہے کیوںکہ اسٹارز فیچر کے تحت فیس بک خود سے کسی کانٹینٹ کریئیٹرز کو پیسے فراہم نہیں کرے گا۔یعنی کے جس طرح سے یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھنے سے پیسے کمائے جا سکتے ہیں، فیس بک پر فی الحال اسٹارز کی صورت میں ایسے پیسے نہیں کمائے جا سکتے۔ تاہم خیال یہ کیاجا رہا ہے کہ فیس بک پر آگے چل کر شیئرز ، ویوز اور لائیکس کے حساب سے ہی تخلیق کاروں کو پیسے فراہم کرے گا اور اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔