جعلی ویکسین کی انٹری کرنے والے ملزموں کا اعتراف جرم

جعلی ویکسین کی انٹری کرنے والے ملزموں کا اعتراف جرم
لاہور (ویب ڈیسک ) سابق وزیر اعظم نواز شریف کے شناختی کارڈ کا غیر قانونی طور پر استعمال کرتے ہوئے انہیں کورونا ویکسین لگانے کی غیر قانونی انٹری کرنے کے الزام میں کوٹ خواجہ سعید ہسپتال کے چوکیدار اور وارڈ بوائے نے اعتراف جرم کر لیا ، مجموعی طور پر تین ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے جبکہ ایک ملزم تاحال نہیں پکڑا جا سکا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف اس وقت لندن میں علاج کیلئے مقیم ہیں لیکن لاہور کے ایک سرکاری ہسپتال میں انہیں کورونا ویکسین کی پہلی ڈوز لگانے کی جعلی انٹری ہوئی تو میڈیا پر یہ خبر چلنے کے بعد قانون بھی حرکت میں آگیا، اب معلوم ہوا ہے کہ یہ کارنامہ لاہور کے کوٹ خواجہ سعید ہسپتال کے چوکیدار ابوالحسن اور وارڈ بوائے عادل کا ہے جنہوں نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو جعلی کورونا ویکسین لگانے کی انٹری کی۔ ملزم عادل رفیق نے اپنے اعترافی بیان میں کہا کہ نوید نامی دوست نے مجھے واٹس ایپ پرکال کےذریعے انٹری کا کہا، نوید نے مجھے بولا کہ میرے والد کی انٹری کروا دیں، نوید ایم ایس کے پی اے رانا مظفر کا دوست ہے، مجھ سے غلطی ہوگئی ہے مجھے معاف کردیں۔ ملزم ابو الحسن نے اعترافی بیان میں کہا کہ عادل رفیق نےمجھے واٹس ایپ پہ مسیج کرکہ انٹری کرنےکا کہا، مجھے کہاگیاکہ دوست کےوالد بیمار ہے ان کی انٹری کروا دیں، یہ میری پہلی غلطی ہے مجھے معاف کردیں۔ https://twitter.com/Buntea/status/1441271937095790601 ان دونوں ملزمان نے اس مقصد کیلئے ہسپتال کے تیسرے ملازم نوید کی آئی ڈی استعمال کی ، ایف آئی اے اور پولیس نے اس جرم پر الگ الگ مقدمات درج کئے ہیں جس کے بعد ہسپتال کے چوکیدار اور وارڈ بوائے کی گرفتاری عمل میں لائی جا چکی ہے، جبکہ تیسرے ملزم کی تلاش جاری ہے۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ آیا یہ انٹری کرنے کی وجہ کیا تھی ، ڈیٹا انٹری کے مطابق نواز شریف کو کوٹ خواجہ سعید ہسپتال میں منگل کے روز شام چار بج کر چار منٹ پر سائنو ویک کی پہلی ڈوز لگائی گئی اور انہیں دوسری ڈوز کیلئے 20 اکتوبر کو بلایا گیا ہے۔

Watch Live Public News