اسلام آباد ( پبلک نیوز) سستی بجلی کی طرف ایک اہم قدم، طویل المدتی منصوبہ بندی (آئی جی سیپ) کی منظوری دے دی گئی۔ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی ( نیپرا) نے منظوری سے متعلق اعلامیہ بھی جاری کر دیا۔ نیپرا علامیہ کے مطابق اتھارٹی نے پاکستان کے پہلے طویل المدتی پیداواری صلاحیت 2021-30 کے منصوبے (آئی جی سیپ) کی منظوری دے دی۔ 10 سالہ منصوبہ بندی کو بجلی کی طلب کے حساب سے ہر سال نظر ثانی کی جائے گئی۔ علامیہ کے مطابق آج کا دن تاریخی ہے کہ مستقبل میں سائنسی بنیادوں پر طلب ورسد کی پروجیکشن دیکھ کرمسابقتی بنیادوں پرسستی بجلی پیدا کی جائے گئی۔ اس پلان کی منظوری کے بعد بجلی کی پیداوار درآمدی وسائل کے بجائے مقامی وسائل سے کی جائے گی۔ نیپرا کی جانب سے کہا گیا کہ مستقبل میں فرنس آئل سے بجلی کی پیداوار 19سے کم ہو کر صرف 2 فیصد رہ جائے گی۔ آر ایل این جی سے پیداوار 17 سے کم ہو کر 11 فیصد ہو جائے گی۔ درآمدی کوئلے سے پیداوار 11 فیصد سے کم ہو کر 8 فیصد ہو جائے گی۔ جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق آئی جی سیپ سے 2030 تک قابل تجدید توانائی سے بجلی کی پیداوار 60 فیصد سے زائد ہو جائے گی۔ اتھارٹی آئی جی سیپ کی منظوری میں مشترکہ مفاداتی کونسل کی کاوشوں کو بھی سراتی ہے۔ اتھارٹی این ٹی ڈی سی کے پلاننگ ڈیپاٹمنٹ کے نوجوان انجئنیرز، وزارت توانائی اور تمام اسٹیک ہولڈرزکی کاوشوں کو تسلیم کرتے ہوئے انہیں آئی جی سیپ کی منظوری پر مبارکباد دیتی ہے۔