وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ آئین بنانا پارلیمان کا کام ہے، عدالتیں اس کو دوبارہ نہیں لکھ سکتیں۔ کیا ملکی آئین تحریک عدم اعتماد کی اجازت نہیں دیتا؟ کیا ہم نے اس کو استعمال کرکے کوئی گناہ کر دیا ہے۔ یہ اہم بات انہوں نے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی ریفرنس میں پیشی کے موقع پر احتساب عدالت کے باہر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف نے ملک میں کھربوں کے منصوبے لگائے لیکن کی ذاتیات پر حملے شروع کر دیئے گئے جبکہ عمران خان کو اقتدار میں لانے والے خود پریشان ہیں کیونکہ ان کا پراجیکٹ بری طرح سے ناکام ہو چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی غلطیوں سے سبق سیکھا ہے۔ مسلم لیگ (ن)، اتحادی جماعتوں کیساتھ ملک میں جمہوریت اور آئینی بالادستی کیلئے اکھٹی ہوئی ہے۔ دوسری جانب نواز شریف اور بینظیر بھٹو کے جن لوگوں کو چہرے پسند نہیں تھے، وہی عمران خان کو لائے تھے۔ احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ملک میں جو حق کی بات کرتا ہے، اس کو چور اور ڈاکو کہا جاتا ہے۔ ہمارے بزرگوں نے ملک پاکستان اپنی قربانیوں سے حاصل کیا تھا لیکن ان کو نہیں علم تھا کہ یہاں بنیادی حقوق کو پامال کرنا شروع کر دیا جائے گا۔ ہمارا مقدمہ ایک ہی ہے کہ ہم پاکستان میں آزادی دیکھنا چاہتے ہیں۔ دوسری جانب احتساب عدالت لاہور میں پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی ریفرنس میں خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق نے حاضری مکمل کروائی۔ عدالت نے سماعت کو وکلا کی ہڑتال کے باعث بغیر کارروائی سماعت کو 5 اگست تک ملتوی کردیا۔