ویب ڈیسک: رہنما پی ٹی آئی رؤف حسن کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پراسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پیش کیا گیا۔ دوران سماعت ایف آئی اے نے رؤف حسن ودیگرکےمزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ عدالت نے رؤف حسن کے جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کرلیا جسے بعد ازاں سناتے ہوئے مزید 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا گیا ہے جبکہ پی ٹی آئی میڈیا سیل کی 2 خواتین کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرلی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ر=ف حسن و دیگر ملزمان کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت پیش کیا گیا۔ ایف آئی اے کے تفتیشی افسرنے رؤف حسن سمیت دیگر ملزمان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ابھی تک ریکور نہیں ہوئے، ای میل اکاؤنٹ لاگ ان کرنے ہیں، پیسوں کے عوض لوگ واٹس ایپ گروپ چلا رہے ہیں، بیرون ملک سے لوگ بھی اس میں شامل ہیں۔
تفتیشی افسر کا کہنا تھا ملزمان کے موبائل سے سوشل میڈیا پر بنائے گئے جعلی اکاؤنٹس ملے ہیں، رؤف حسن سوشل میڈیا ٹیم کی سربراہی کرتے ہیں، رؤف حسن کی جانب سے سوشل میڈیا ٹیم کو ہدایات دی جاتی ہیں۔
ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر نے کہا کہ عدلیہ اور انتظامیہ کے خلاف مہم چلائی جاتی ہے، ہمارے پاس سوشل میڈیا کا ایک ہی ٹیکنیکل ماہر ہے، سوشل میڈیا اکاؤنٹس جانچنے کے لیے مزید وقت درکار ہے۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے ایف آئی اے کے تفتیشی افسر کی درخواست منظور کرتے ہوئے رؤف حسن سمیت 9 شریک ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 3 روز کی توسیع کر دی۔محفوظ فیصلہ جوڈیشل مجسٹریٹ محمد شبیر بھٹی نے سنایا.
پی ٹی آئی میڈیا سیل کی 2 خواتین کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور
دوسری جانب ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس نے پیکا ایکٹ کیس میں پی ٹی آئی میڈیا سیل کی دو خواتین کی ضمانت بعداز گرفتاری منظور کرلی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ شبیر بھٹی نے درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ دوران سماعت ایف آئی اے پراسکیوٹر نے بتایا کہ یہ خواتین میڈیا سیل میں کام کرتی ہیں، لگائے گئے سیکشنزاہم اورثبوت موجود ہیں، ان ملازمین کوخاص مقصد کیلئے ملازمت پررکھا گیا
جس پر علی بحاری نے کہا کہ مجھے فائل سے فرحت اوراقرا کا رول دکھا دیں۔ بعدازاں عدالت نے 2 خواتین کی 50،50 ہزار روپے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی لی۔
یاد رہے کہ اسلام آباد پولیس نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے سیکرٹریٹ پر چھاپہ مار کر سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن کو گرفتار کر لیا تھا۔ اس سے قبل شبلی فراز نے دعویٰ کیا تھا کہ پولیس نے پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر اور رہنما رؤف حسن دونوں کو گرفتار کرلیا لیکن پولیس نے یہ نہیں بتایا کہ کس کیس میں انہیں گرفتار کیا گیا ہے۔
تاہم بعد میں بیرسٹر گوہر نے اپنی گرفتاری کی تردید کردی تھی۔ پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق پولیس پی ٹی آئی سیکریٹریٹ سےکمپیوٹر اور دیگر سامان ساتھ لے گئی تھی۔ سیکیورٹی ذرائع نے بتایا تھا کہ پی ٹی آئی دفتر میں قائم ڈیجیٹل میڈیا سیل پرشواہد کی بنیاد پر چھاپہ مارا گیا، پی ٹی آئی کا ڈیجیٹل میڈیا مرکز انٹرنیشنل ڈس انفارمیشن کا حب بنا ہوا تھا۔
دریں اثنا، پی ٹی آئی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ اسلام آباد پولیس پی ٹی آئی کو ٹارگٹ کرنے میں مصروف ہے۔