(ویب ڈیسک )ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے 41 آزاد ارکان کے معاملہ پر سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے رجسٹرار سپریم کورٹ کو فیصلہ پر وضاحت کی درخواست جمع کرادی گئی ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ 41 آزاد ارکان نے پارٹی وابستگی کے دستاویزات جمع کرا دیئے ہیں،دستاویزات جمع کرانے والے ارکان نے لکھا کہ وابستگی تحریک انصاف کنفرم کی جائے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن ریکارڈ میں تحریک انصاف کا کوئی پارٹی اسٹرکچر نہیں ہے،تحریک انصاف میں بنیادی ڈھانچہ کی عدم موجودگی میں آزاد ارکان کی پارٹی وابستگی کون کنفرم کرےگا۔بیرسٹر گوہر علی خان الیکشن کمیشن ریکارڈ میں پارٹی چیئرمین نہیں ہیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ اس معاملہ پر رہنمائی کرے۔
قبل ازیں مخصوص نشستوں کے فیصلے پر الیکشن کمیشن نے راہنمائی کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ ہ پی ٹی آئی کا پارٹی ڈھحانچہ موجود نہیں ہے، سپریم کورٹ رہنمائی کرے کہ کس اتھارٹی کے تحت پارٹی ٹکٹس کو مانا جائے۔
چند روز قبل الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں دو روز تک جاری رہنے والے اجلاس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے کیس کے فیصلے پر عملدرآمد کیا جائے گا۔
الیکشن کمیشن نے لیگل ٹیم کو ہدایت کی تھی کہ اگر سپریم کورٹ کے فیصلے کے کسی نقطے پر عمل درآمد میں رکاوٹ ہے تو فورا نشاندہی کریں۔ اگر کوئی رکاوٹ ہے تو مزید رہنمائی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے۔
قبل ازیں 12 جولائی 2024 کو سپریم کورٹ کے 13 رکنی بینچ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس کامحفوظ فیصلہ سناتے ہوئے پشاور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کے فیصلے کالعدم قرار دیدیا تھا۔ سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا تھا کہ تحریک انصاف مخصوص نشستوں کی حقدار ہے ، پی ٹی آئی 15 روز میں مخصوص نشستوں کیلئے اپنے امیدواروں کے ناموں کی فہرست فراہم کرے۔
سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی اپیلیں مسترد کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں میں بطور پی ٹی آئی قرار دیدیا ہ تھا۔عدالت عظمیٰ نے فیصلے میں کہا کہ سنی اتحاد کونسل آئین کے مطابق مخصوص نشستیں نہیں لے سکتی، سنی اتحاد کونسل نے 2024 کا الیکشن نہیں لڑا۔