(محمدساجد) پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما علی محمد خان نے کہا ہم خیبر پختونخوا کےعوام کی مرضی کے بغیر کسی قسم کے آپریشن کی اجازت نہیں دے سکتے, علی امین گنڈا پور کہہ چکے ہیں عمران خان کی آپریشن سے متعلق جو پالیسی ہوگی وہ ہی کے پی کے حکومت کی ہوگی۔
نجی نیوز چینل کے پروگرام میں تحریک انصاف کے سینیئر رہنما علی محمد خان نے آپریشن عزم استحکام پر بات کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ روز ہم نے پارلیمنٹ میں احتجاج کیا تھا کہ اگر ایسا کچھ ہے تو پہلے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیں، اگر آپ نے آپریشن کرنا ہے تو ہمیں ’ اِن کیمرا ‘ بریفنگ دیں، قوم پیچھے کھڑی ہو، یہ کام وزارت داخلہ کا ہے وہ واپس آئیں اور بریفنگ دیں، اور بتائیں کیا چاہتے ہیں؟ علی امین گنڈا پور کی عمران خان سے آج ملاقات ہوئی ہے۔
وزیراعلیٰ کے پی کے نے کلیئر یہ بات کی ہے کہ اس ملاقات میں کسی آپریشن کی کوئی اپروول نہیں تھی کہ ہم نے کوئی بڑا آپریشن کرنا، علی امین گنڈا پور نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ جو عمران خان کی آپریشن سے متعلق پالیسی ہوگی وہ ہی ان کی صوبائی حکومت کی ہوگی، ہم کے پی کے کی عوام کی مرضی کے بغیر کسی قسم کے آپریشن کی اجازت نہیں دے سکتے، کے پی کے حکومت اس آپریشن کو سپورٹ نہیں کرے گی اور عمران خان بھی نہیں۔
علی محمد خان نے مزید کہا کہ کیا ان کو کچے کے علاقہ کے ڈاکوں نظر نہیں آتے؟ کیا دہشتگردی صرف کے پی کے میں ہے؟ اگر خواجہ آصف کے علاقہ سیالکوٹ میں آپریشن ہوتا ہے تو کیا اُس کا فیصلہ وہ خود کریں گے یا عوام یا پھر علی محمد خان؟ کیا پنجاب میں آپریشن ہو تو فیصلہ مریم نواز کرے گی یا کوئی اور؟ کے پی کے میں کیا ہے کچھ سامنے تو لے کر آئیں ابھی علی امین گنڈا پور کس بات کی اپروول دیں؟