تربوز کھانے کے 7 زبردست فائدے

تربوز کھانے کے 7 زبردست فائدے
لاہور: (ویب ڈیسک) تربوز انسانی صحت کیلئے بہت ہی فائدہ مند تصور کیا جاتا ہے۔ گرمیوں کے موسم میں آنے والا یہ پھل ناصرف مزیدار ہے بلکہ کئی بیماریوں سے بھی بچاتا ہے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ گرمی کے موسم میں سب سے بڑا مسئلہ ڈی ہائیڈریشن ہے۔ تربوز اس مسئلے سے نمٹنے میں بہت مدد کر سکتا ہے۔ اس پھل میں 92 فیصد پانی ہوتا ہے جس کی وجہ سے جسم کو مناسب مقدار میں ہائیڈریشن ملتی ہے اور آپ کئی طرح کے جسمانی مسائل سے محفوظ رہتے ہیں۔ یہ پانی سے بھرپور پھل ہے، جو اس گرمی کے موسم میں جسم کو پانی فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ یہ ناصرف پیاس بجھاتا ہے بلکہ پیٹ بھرا ہوا محسوس کرتا ہے۔ تربوز میں وٹامن سی، وٹامن اے، پوٹاشیم، میگنیشیم، وٹامن بی ون، وٹامن بی 5، وٹامن بی 6 جیسے غذائی اجزا کے ساتھ ساتھ اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات بھی ہوتی ہیں جو کہ جسم کے لیے اچھے ہیں۔ تاہم تربوز صحت کو فائدہ پہنچانے کے بجائے نقصان کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ اس لیے اسے زیادہ مقدار میں نہ کھائیں۔ تربوز کھانے کے حیرت انگیز فائدے 1: تربوز میں لائکوپین ہوتا ہے جو جلد کی چمک کو برقرار رکھتا ہے۔ 2: یہ دل سے متعلق امراض کو دور رکھتا ہے۔ یہ کولیسٹرول کی سطح کو کنٹرول کرتا ہے جس سے ان بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ 3: تربوز کا باقاعدہ استعمال مدافعتی نظام کو بھی بہتر رکھتا ہے۔ ساتھ ہی اس میں پایا جانے والا وٹامن اے آنکھوں کے لیے اچھا ہے۔ 4: دراصل تربوز کا اثر ٹھنڈا ہوتا ہے اس لیے یہ دماغ کو پرسکون رکھتا ہے۔ 5: تربوز پوٹاشیم سے بھرپور ہوتا ہے۔ جو الیکٹرولائٹ کے کام کو برقرار رکھنے میں مددگار ہے۔ یہ دل کی صحت کو بہتر بناتا ہے اور ہڈیوں اور پٹھوں کو مضبوط کرتا ہے۔ 6: تربوز کے بیجوں کو پیس کر چہرے پر لگانے سے چمک آتی ہے۔ اس کے ساتھ اس کا پیسٹ سر درد میں بھی آرام دیتا ہے۔ 7: تربوز کے باقاعدہ استعمال سے قبض کا مسئلہ دور ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کا رس خون کی کمی کی صورت میں بھی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ تربوز کھانے کا صحیح وقت تربوز رات کو کبھی نہیں کھانا چاہیے۔ آپ اسے دن کے کسی بھی وقت کھا سکتے ہیں، لیکن اس کے استعمال کا صحیح وقت دوپہر کا ہے۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔