لاہور ( پبلک نیوز) جوہر ٹاؤن میں قتل ہونے والی وکیل اسسٹنٹ کے کیس کا ڈراپ سین ہوگیا۔ مقتولہ کو اس کی سوتن نے پیسے دے کرقتل کروایا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ ایڈووکیٹ عقیلہ سبحانی اپنی گاڑی میں جارہی تھی کہ موٹر سائیکل دو ملزمان نے فائرنگ کر دی۔ ایڈووکیٹ عقیلہ چار فائر لگنے سے شدید زخمی ہوگئی تھیں جنہیں بعد ازاں جناح ہسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکیں۔ سی سی پی او لاہور نے جوہر ٹاؤن میں خاتون وکیل پر فائرنگ کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سیف سٹی کیمروں کی مدد سے فوری ملزموں کی گرفتاری کا حکم دیا تھا۔ خاتون وکیل کے قتل کیس میں پولیس نے خاتون سمیت تین ملزموں کو گرفتار کرلیا ہے۔ ملزمہ نے دوران تفتیش اعتراف کیا ہے کہ میرا شوہر مجھے وقت اورتوجہ نہیں دیتا تھا اس لئے قتل کا منصوبہ بنایا، شوہر نے سوتن کو گھرخرید کردیا اور مجھے مناسب خرچہ نہیں دیتا تھا۔ ملزمہ رابعہ نے مزید کہا کہ میں نے دو لاکھ روپے میں قتل کے لیے نشانے باز کو راضی کیا اور ایک لاکھ ایڈوانس دیا۔ قاتل عرفان 22 روز تک مقتولہ عقیلہ کا پیچھا کرتا رہا اور پھرواردات کردی۔ دوسری جانب ڈی ایس پی سی آئی اے قیصر مشتاق کا کہنا ہے کہ مقتولہ کے شوہر کا ملازم بھی پیچھا کرنے میں مدد فراہم کرتا رہا ہے اور قتل کی واردات میں ملوث تینوں ملزمان کو گرفتارکرلیا گیا ہے جبکہ ملزمان سے آلہ قتل اور واردات کے لیے ادا کی گئی رقم برآمد کروالی گئی ہے۔ یاد رہے کہ 14 اکتوبر کو لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں ای وکیل کی اسسٹنٹ اسیلا سبحانی کی گاڑی پر فائرنگ کر کے انہیں قتل کر دیا گیا تھا۔