اسپیشلائزڈ ہیلتھ کی رپورٹ نے نرسز کی جعلی بھرتیوں کا پھانڈہ پھوڑ دیا

اسپیشلائزڈ ہیلتھ کی رپورٹ نے نرسز کی جعلی بھرتیوں کا پھانڈہ پھوڑ دیا
لاہور ( پبلک نیوز) نرسز کی بوگس بھرتیوں کا انکشاف۔ محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کی رپورٹ نے پھانڈہ پھوڑ دیا۔ پنجاب کے مختلف ٹیچنگ اسپتالوں میں 40 سے زائد نرسزکے کاغذات نامکمل پائے گئے۔ تفصیلات کے مطابق کوٹ خواجہ سعید اسپتال کا کیشئر آصف اور اسسٹنٹ صبور بوگس بھرتیوں میں ملوث پائے گئے۔ انکوائری کمیٹی کی دونوں کےخلاف کارروائی کی سفارش کی گئی۔ محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کا 2017 سے 2019 تک بھرتی ہونے والی تمام 9239نرسز کی چھان بین کا فیصلہ کرلیا گیا۔ نرسز کی بوگس بھرتیوں کی تحقیق کیلئے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ ایڈیشنل سیکرٹری اسٹیبلشمٹ قرۃ آلعین مین کمیٹی کی کنوینر تھی۔ ڈائریکٹر انٹرنل آڈٹ سرفرازاحمد، ڈائریکٹر آئی اینڈ سی عثمان افتخار اور آڈٹ آفیسر گنگارام اسپتال اسرار الحق کمیٹی کے رکن تھے۔ نرسز کی تفصیلات کیلئے مختلف اسپتالوں کو خط لکھے گئے۔ رپورٹ کے مطابق میاں منشی اسپتال، سید میٹھا اسپتال، نوازشریف یکی گیٹ اسپتال، شیخ زاید اسپتال رحیم یار خان میں تعینات نرسز کی چھان بین کی گئی۔ متعدد نرسز کی تقرری کے کاغذات ہی کہیں موجود نہیں۔ تبادلے اور مستقل ہونے والی نرسزکے دستاویزات بھی نہ مل سکے۔ ایم ایس پی آئی سی کا کمیٹی کو جواب میں کہنا تھا کہ مذکورہ نرسز اب پی آئی سی اسپتال کا حصہ نہیں رہی، یکم اگست سے ان نرسز کی سیلری روک دی گئی تھی۔

Watch Live Public News

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔