لاہور: (ویب ڈیسک) نجی ٹیلی وژن کے کرائم رپورٹر حسنین شاہ کے قتل میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ پولیس نے ملزمان کیخلاف دائرہ تنگ کر دیا ہے۔ اب تک تین گرفتاریاں سامنے آئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مقتول حسنین شاہ کو ایک جیولر گروپ نے قتل کروایا۔ مقتول کا ان سے لین دین کا جھگڑا چل رہا تھا۔ یہ جیولر گروپ شہر میں زیورات دے کر سود کا کام کرتا ہے۔ جیولر گروپ نے اجرتی قاتلوں کے ذریعے صحافی حسنین شاہ کا قتل کروایا۔ قتل میں ملوث جیولر گروپ کے مالک اور ملزمان سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ دوسری جانب ن لیگ کی رکن پنجاب اسمبلی حنا پرویز بٹ نے لاہور میں صحافی حسنین شاہ کے قتل کے خلاف پنجاب اسمبلی میں توجہ دلاﺅ نوٹس جمع کرا دیا ہے جس میں کہا گیا کہ حسنین شاہ قتل کیس میں ملزمان کی گرفتاری بارے ایوان کو آگاہ کیا جائے۔ واضح رہے کہ گذشتہ پیر کو لاہور پریس کلب کے باہر نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے حسنین شاہ کی موت ہو گئی تھی۔ حسنین شاہ اپنی گاڑی پر سوار کلب آ رہے تھے کہ اچانک موٹر سائیکل پر موجود حملہ آوروں نے ان پر فائرنگ کر دی۔ نامعلوم حملہ آور فائرنگ کے بعد موقع سے فرار ہو گئے۔ شہر میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں سے ان کی آخری لوکیشن ہال روڈ تک آئی تھی۔ پولیس نے اسی فوٹیج کی مدد اور تفتیش کے دیگر پہلوئوں پر عمل کرتے ہوئے اہم ملزمان کو حراست میں لے لیا ہے۔