اسلحہ لائسنس کی فیسوں میں لاکھوں روپے کا غیرمعمولی اضافہ

اسلحہ لائسنس کی فیسوں میں لاکھوں روپے کا غیرمعمولی اضافہ
کیپشن: اسلحہ لائسنس کی فیسوں میں لاکھوں روپے کا غیرمعمولی اضافہ

ویب ڈیسک:(دانش منیر)  پنجاب میں اسلحہ لائسنس کےاجراء، تجدید سمیت دیگر فیسوں میں اضافے کے سابقہ فیصلے کی توثیق کردی گئی۔ پنجاب حکومت نے سابقہ نگران پنجاب حکومت کے اسلحہ لائسنس سے متعلق فیصلے کی توثیق کرتے ہوئے منظوری دے دی۔

پنجاب حکومت نے سکیورٹی کمپنیز کو اسلحہ لائسنس کی تجدید کی مدت ایک سال سے پانچ سال کردی۔ انفرادی اسلحہ لائسنس کی فیس 10 ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار روپے کر دی گئی، تجدید کی فیس ایک ہزار سے پانچ ہزار مقرر کردی گئی ہے۔ 

محکمہ داخلہ پنجاب نے انفرادی اسلحہ لائسنس فیس 20 ہزار کرنے کی تجویز دی تھی۔

سکیورٹی کمپنی رجسٹریشن 7000 سے بڑھا کر 50 ہزار کر دی گئی جبکہ محکمہ داخلہ نے 25 ہزار کرنے کی تجویز دی تھی۔ تجدید کی فیس بھی ایک ہزار سے پانچ ہزار کر دی گئی۔ 

اسلحہ لائسنس کو پورے ملک میں استعمال کرنے کی ابتدائی فیس 5 ہزار تھی، محکمہ داخلہ نے 10 ہزار کرنے کی تجویز دی۔ جسے کابینہ نے ایک لاکھ روپے کردیا۔ اس کے علاوہ پراسیسنگ فیس بھی 1400 سے دو ہزار مقرر کردی گئی جبکہ سیلز ٹیکس الگ دینا ہوگا۔

ڈپلیکیٹ لائسنس فیس پانچ ہزار سے دس ہزار، اسلحہ کے بور میں تبدیلی کی فیس بھی ایک ہزار سے پانچ ہزار کر دی گئی ہے۔

وراثتی لائسنس کی منتقلی کی فیس ایک ہزار سے 10 ہزار، لائسنس کی تصدیق پر اب دو سو اور گھر منگوانے پر تین سو دینا ہوں گے۔

آن لائن رجسٹریشن کی فیس بھی 1200 کر دی گئی، نئے اسلحہ لائسنس ڈیلرز کی فیس بھی پنجاب حکومت نے ایک لاکھ سے بڑھا کر 20 لاکھ روپے کر دی۔

مینوفیکچرز پانچ لاکھ کی بجائے دس لاکھ دیں گے، دس ہزار پراسیسنگ فیس الگ سے دینا ہوگی۔

فی گولی کوٹہ فیس ایک روپے سے دس روپے کر دی گئی، ایک ہتھیار پر ایک سو سے پانچ سو گولی کر دی گئی۔ 

کاروباری مقام منتقلی پر اب ایک لاکھ کی بجائے ایک لاکھ بیس ہزار دینا ہوں گے۔ خرید و فروخت کے ایجنٹ کی تعیناتی کیلئے ایک لاکھ روپے خرچ ہوں گے۔

Watch Live Public News

سیکرٹریٹ رپورٹر

 نوجوان نسل کے نمائندہ رپورٹر اور تحقیقاتی رپورٹنگ کو ہی اصل صحافت کا جوہر مانتے ہیں۔

سول بیوروکریسی کی چالوں اور کہہ مکرنیوں سے اچھی طرح واقف ۔۔۔ اپنی اسٹوریز کے لئے  سیکرٹریٹ کی غلام گردشوں سے لے کر دھول سے اٹے ریکارڈ رومز کی خاک چھاننے کو کبھی گراں نہیں جانا۔