لاہور: الخدمت فاؤنڈیشن کے قربانی فی سبیل اللہ پراجیکٹ کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں ۔ پاکستان میں سیلاب متاثرین اور نادار افراد کے ساتھ ساتھ فلسطین، شام، روہنگیا، افغانستان اور کشمیری مہاجرین اور خواجہ سرا کمیونٹی کےلیے قربانی فی سبیل اللہ کا اہتمام کیا جائے گا، جس سے 21 لاکھ سے زائد افراد مستفید ہوں گے۔ الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان نے قربانی فی سبیل اللہ پراجیکٹ کی تیاریاں مکمل کر لیں۔ الخدمت فاؤنڈیشن نے قربانی فی سبیل اللہ پراجیکٹ کی تفصیلات اور حکمت عملی کے حوالے سے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کا اہتمام کیا جس میں الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے نائب صدر ذکر اللہ مجاہد، الخدمت فاؤنڈیشن لاہور کے نائب صدر چوہدری محمد سلیم اور سینئر منیجر میڈیا ریلیشنز شعیب ہاشمی نے شرکت کی۔ اس موقع پر ذکر اللہ مجاہد نے الخدمت قربانی فی سبیل اللہ پراجیکٹ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اِس سال الخدمت فاؤنڈیشن 6000 بڑے اور 3000 چھوٹے جانوروں کی قربانی کا اہتمام کر رہی ہے۔ جس سے سیلاب متاثرہ علاقوں سمیت ملک بھر میں 21 لاکھ سے زائد افراد مستفید ہونگے۔ قربانی فی سبیل اللہ پراجیکٹ الخدمت فاؤنڈیشن کی سماجی خدمات کا ایک اہم حصہ ہے۔ جس میں الخدمت فاؤنڈیشن ہر سال مصیبت زدہ اور دور دراز پسماندہ علاقوں میں قربانی کا گوشت پہنچانے کا اہتمام کرتی ہے۔ اس کے علاوہ شہری علاقوں میں بھی بیوائوں، یتامیٰ اور مساکین کے ساتھ ساتھ خواجہ سرا کمیونٹی میں بھی قربانی کا گوشت تقسیم کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی دہائیوں کے تجربے سے جو تلخ حقائق سامنے آئے کہ ہمارے ہی ملک میں بہت بڑی تعداد ایسے افراد کی ہے جنہیں سال میں صرف عید الاضحی کے مو قع پر ہی گوشت کھانا نصیب ہوتا ہے۔ الخدمت فاؤنڈیشن اسی احساس کے پیش نظر گلی محلوں کی مقامی قربان گاہوں سمیت جدید سلاٹر ہاؤسز میں، عین شرعی اصولوں کے مطابق سرانجام دیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ الخدمت فاؤنڈیشن ایک ملک گیر تنظیم ہے جس کے رضاکار چاروں صوبوں بشمول آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان موجود ہیں۔ یہ رضاکار الخدمت فاؤنڈیشن کے قربانی پراجیکٹ کے لیے بھی اپنی خدمات پیش کرتے ہیں اور قربانی کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ مرکزی، ریجنل اور ضلعی سطح پر نگران کمیٹیاں بھی تشکیل دی جاتی ہیں جو قربانی کے جانوروں کی خریداری سے لے کر ان کی دیکھ بھال اور قربانی کے تمام مراحل کو مانیٹر کرتی ہیں۔ الخدمت نے قربانی کے عمل کو مزید شفاف اور موثر بنانے کے لیے قربانی سافٹ وئیر بنوایا ہے۔ جس میں مخیر حضرات یا کسی ڈونر ادارے کی جانب سے بھیجی گئی قربانی کو ریجنز اور اضلاع میں مانیٹرنگ اور رپورٹنگ کے پیش نظر قربانی کی بکنگ، خریداری، ذبیح کی تاریخ و مقام اور ڈونر رپورٹنگ کا تمام ریکارڈ سافٹ ویئر کے ذریعے مرتب کیا جاتا ہے۔ ذکر اللہ مجاہد نے کہا کہ گزشتہ سال آئے سیلاب کے باعث ملک کے چاروں صوبوں میں پونے 4 کروڑ لوگ متاثر ہوئے۔ اِن میں سے اکثر ابھی بھی عارضی کیمپوں میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ الخدمت فاؤنڈیشن سیلاب متاثرین کو عید کی خوشیوں میں شریک کرتے ہوئے خاص طور پر سیلاب متاثرہ علاقوں میں اپنے بہن بھائیوں کے لیے قربانی فی سبیل اللہ کا اہتمام کر رہی ہے۔ پاکستان کے ساتھ ساتھ الخدمت فاؤنڈیشن بیرون ممالک میں مصیبت زدہ بہن بھائیوں کے لیے فلسطین، شام، روہنگیا، افغانستان اور کشمیری مہاجرین تک قربانی فی سبیل اللہ کا اہتمام کرتی ہے۔ پاکستان سے مخیر حضرات کے ساتھ ساتھ الخدمت کو ملنے والی قربانیوں کا ایک بڑا حصہ بیرونِ ممالک مقیم پاکستانیوں اوربرادر تنظیموں کی بھیجی گئی قربانیوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ یورپ، امریکہ اور ایسے ممالک جہاں جانور خریدنا، اس کی دیکھ بھال کرنا، قربانی کرنا اور اس کا گوشت تقسیم کرنا قدرے مشکل ہے یا قربانی کی سہولتیں میسر نہیں اور وہاں کے قوانین بھی اس حوالے سے سخت ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ الخدمت فاؤنڈیشن چونکہ ملک بھر میں قربانی فی سبیل اللہ کا وسیع تجربہ رکھتی ہے لہذا بیرون ممالک سے مخیر حضرات اپنی قرتبانی کی رقم الخدمت فاؤنڈیشن کو بھجواتے ہیں جو قربانی کے تمام مراحل مکمل کرنے کے بعد قربانی کا گوشت مستحقین تک پہنچانے کا اہتمام کرتی ہیں۔ دور حاضر کے رجحانات کے پیش نظر اب ملک گیر قربانی کرنے اور اس کا گوشت دور دراز پسماندہ علاقوں میں مستحق افراد تک پہنچانے کے لئے جدید طریقہ کار اپنائے جارہے ہیں۔ الخدمت قربانی کا یہ عمل روایتی طریقہ کار کے ساتھ ساتھ جدید سلاٹر ہاؤسز میں بھی سرانجام دیتی ہے۔ انہوںنے بتایا کہ کراچی، لاہور اور پنڈی سمیت چند دیگر شہروں میں جدید سلاٹر ہاؤسز کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں۔جہاں ذبیح، گوشت کی کٹنگ اور اس کے بعد پیکنگ کا کام ھائی جینک ماحول میں تجربہ کار عملے کی زیر نگرانی جدید ترین مشینوں کے ذریعے سرانجام دیا جاتا ہے۔ گوشت کو موسمی اثرات سے بچانے اورتازگی برقرار رکھنے کے لئے حفظان صحت کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے چلر ٹرکوں کے ذریعے دور دراز علاقوں تک پہنچایا جاتا ہے۔ گزشتہ سالوں میں لمپی سکن وائرس کے خطرات کے پیش نظر اس سال سے الخدمت فاؤنڈیشن نے تجرباتی بنیادوں پرکیٹل فارمز کا اہتمام بھی کیا ہے۔ تاکہ بروقت جانور خرید کر وینٹرنری ڈاکٹر کی نگرانی میں صحت مند ماحول میں ان جانوروں کی نگہداشت اور پرورش کی جا سکے۔ مخیر حضرات کی جانب سے ملک اور بیرون ممالک عطیہ کی گئی قربانی کی باقاعدہ رپورٹنگ کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ جس کے لیے قربانی سافٹ وئیر کے ذریعے آٹو جنریٹڈ کوڈ کے مطابق جانور کی تصاویر، قربانی کے مراحل، جگہ وغیرہ کی اطلاع بذریعہ وٹس ایپ دی جاتی ہے۔ ذکر اللہ مجاہد نے مزید کہا کہ قربانی ایک مالی عبادت ہے اور شعائر اسلام میں سے ہے۔ ہر وہ مسلمان جو صاحب نصاب ہو اور چاہے دنیا کے کسی بھی حصے سے تعلق رکھتا ہو اُس پر قربانی فرض ہے۔ انہوں نے مخیر حضرات سے اپیل کی کہ وہ اپنے سفید پوش بہن. بھاۂیوں تک قربانی کا گوشت پہنچانے کےلیے الخدمت فاؤنڈیشن کے ساتھ تعاون کریں۔