'فیصلہ ایوان کرے گا کہ کب الیکشن کرانا ہے'

'فیصلہ ایوان کرے گا کہ کب الیکشن کرانا ہے'
اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بات چیت کے دروازے کھلے ہیں لیکن یہ فیصلہ ایوان کرے گا کہ کب الیکشن کرانا ہے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ عمران نیازی کسی بھول میں نہ رہنا حکومت کی معیاد ایک سال 2 ماہ باقی ہے، اس جتھے کے سربراہ کو واضح کرتا ہوں تمہاری ڈکٹیشن نہیں چلےگی، یہ فیصلہ ایوان کرے گا کہ کب الیکشن کرانا ہے۔انہوں نے کیہا کہ اگر تمہارا خیال ہے کہ بلیک میل یا ڈکٹیٹ کرلو گے تو اپنے گھر میں کرو تاہم بات چیت کے دروازے کھلے ہیں اور میں کمیٹی بناسکتا ہوں۔ وزیر اعظم نے خطاب میں کہا کہ آئین وقانون کی روح کےمطابق تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی، ایوان کی منشا اور ووٹوں کے مطابق نئی حکومت آئی، پاکستان اور ایوان کی عزت اور توقیر میں اضافہ ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ شفاف الیکشن کیلیے آج بل پیش کیا گیا جسے منظور کرلیا گیا ہے اس پر میں مبارکباد پیش کرتا ہوں، آج بل پاس کر کے آئندہ کیلئے شفاف الیکشن کی بنیاد رکھی گئی ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ کشمیریوں کے خون کا احترام تھا تو کل کے بجائے کوئی اور دن چن لیتا، ان کو کشمیریوں کی کوئی پرواہ نہیں تھی یہ پتھر دل ہیں، جو شخص اتنا پتھر دل ہو وہ کیا کشمیریوں کا خیال کرے گا، یاسین ملک پر شور پوری دنیا میں تھا لیکن اسے پروا نہیں تھی۔ وزیر اعظم کا کہنا تھاکہ ہماری ڈوبتی معیشت آج ہچکولے کھا رہی ہے، ہم سب مل کر معیشت کو ٹھیک کریں گے، معیشت کی بہتری کے لیے میں اور معزز ارکان دن رات محنت کر رہے ہیں، اب کسی فتنہ، انارکی اور دھرنوں کی گنجائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوموں کی زندگیوں میں مشکل وقت آتے ہیں، قوم دکھی ہے اور ان کے جسم پر گہرے زخم لگ چکے ہیں، آج پھر 2014 کی دلخراش صورتحال کی یاد تازہ ہورہی ہے، انکےحق میں فیصلے ہوں تو سب اچھا ورنہ اداروں کو گالیاں دی جاتی ہیں، تاریخ کو دوبارہ دہرانے دیا گیا تو ہم ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معاشرےکو تقسیم در تقسیم کیا گیا اور انھیں کھولی چھوٹ ملی، جس کے بعد انہوں نے ہر طرف جاکر تباہی مچادی، فیصلہ کرنا ہے کہ کیا ہمیں فتنے کاراستہ روکنا ہے اگر فتنے کی اجازت دینگے تو پاکستان کو تباہ ہوتا دیکھنا ہوگا۔ شہباز شریف نے مزید کہا کہ کل وفاق پر حملہ کیا گیا، جس طرح اسلام آباد جھتے لائے گئے اسکی اجازت نہیں ہونی چاہیے تھی، پولیس، رینجرز، ایف سی اور انتظامیہ کو خراج تحسین پیش کرتاہ وں، تمام لوگوں اور اداروں نے غیر آئینی اقدام اور جتھوں کو روکنے کیلئے محنت کی، لاہور کے شہید سپاہی کیلئے پورا ایوان دعاگو ہے، اللہ تعالیٰ عظیم سپاہی کے درجات بلند کرے، آج وفاق کی طرف سے شہید وزخمیوں کیلئے پیکج کا اعلان کرتا ہوں، میں چاہتا ہوں کل کے واقعے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور کرے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔