پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور وفاقی وزیر جاوید لطیف نے کہا ہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیر اعظم پہلے معافی مانگیں پھر مذاکرات ہونے چاہئیں۔ قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے میاں جاوید لطیف نے کہا کہ جو پارلیمینٹ کو گالیاں نکالتا تھا اس کو معافی مانگنا ہو گی پھر بات ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ جب صحافیوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا کیا تھا تو اس پر سو موٹو نوٹس لیا گیا، سابق وزیر اعظم نواز شریف کو باہر رکھ کر اگر کوئی الیکشن چاہتا ہے تو یہ ناممکن ہے ۔ مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے کیسوں پر معافی مانگ لیں کل الیکشن کروا لیں، عمران خان کو پہلے معافی مانگنا ہو گی پھر مذاکرات ہونے چاہئیں۔ دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں لیکن مذاکرات کا صرف ون پوائنٹ ایجنڈا ہو گا کہ ملک بھر میں ایک ہی وقت میں صاف اور شفاف انتخابات ہوں ۔