یوکرین کا4300 روسی فوجی ہلاک کرنے کا دعویٰ

یوکرین کا4300 روسی فوجی ہلاک کرنے کا دعویٰ
روس یوکرین جنگ پر اقوام متحدہ نے یوکرینی مہاجرین کی بڑھتی تعداد پر تشویش کا اظہار کر دیا ہے. جرمنی ،ڈنمارک اور آئس لینڈ کی روسی ایئرلائنز کےلیے فضائی حدود بند کر دی گئی. جرمن حکام کا کہنا ہے کہ روسی ایئرلائنزپر3ماہ کےلیے پابندی لگارہے ہیں، یورپی یونین کوروس پر مزید پابندیاں عائد کرنی چاہئیں. ادھر یوکرین نے روس کےخلاف عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرلیا. یوکرینی صدر کا کہنا تھا کہ روس کے خلاف عالمی عدالت انصاف کو درخواست دے دی، جارحیت کا جواز تراشنے پر روس سے جواب طلبی ہونی چاہی. دوسری جانب یوکرین پر روسی افواج کے حملوں میں تیزی آئی ہے. یوکرین کے دوسرے بڑے شہرخارکیف پر روس کا بڑا حملہ ہوا ہے جبکہ گورنر خارکیف نے کہا کہ خارکیف شہرا بھی تک ہمارے کنٹرول میں ہے. ،یوکرینی وزیردفاع کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ روس کے 27طیارے ،26ہیلی کاپٹرز ،2ڈرونز مارگرائے، جبکہ 4300 روسی فوجی بھی ہلاک ہوئے ہیں. انہوں نے کہا کہ لڑائی میں روس کے 146ٹینک، 706بکتربندگاڑیاں تباہ ہوئیں. انہوں نے مزید کہا کہا روس کی 49توپیں ،ایک ایئرڈیفنس سسٹم تباہ ہوا،30گاڑیاں ،60ٹینکرز ،2کشتیاں بھی تباہ کر دیئے. خیال رہےکہ روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کیا تھا اور دونوں ملکوں کا دعویٰ ہے کہ وہ ایک دوسرے کو بھاری نقصان پہنچا چکے ہیں البتہ اس جنگ میں روس کا پلڑہ بھاری نظر آتا ہے۔ روس کا کہنا ہے کہ یوکرین نے مذاکرات کی پیشکش مسترد کردی ہے جس کے بعد فوجی کارروائی پوری قوت کے ساتھ دوبارہ شروع کردی گئی ہے۔ روسی صدارتی محل (کریملن) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یوکرین نے مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کرکے تنازع کو طول دیا ہے جس کے بعد روسی فوج نے اپنی پیش قدمی دوبارہ شروع کردی ہے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔