پبلک نیوز: وزیراعظم عمران خان نے آج تاریخی فوجداری قانون اور نظام انصاف میں اصلاحات کا اجراء کیا جس کا مقصد عام آدمی کے لئے فوری انصاف یقینی بنانا ہے۔
آج اسلام آباد میں اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اسے پاکستان کی تاریخ کا ایک اہم موڑقرار دیا اور کہا کہ یہ پہلی بار ہے فوجداری قانون اور نظام انصاف میں اصلاحات متعارف کرائی گئی ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ قانون کی حکمرانی یقینی بنانے کی جانب یہ ایک بڑا اقدام ہے جس سے عام آدمی کو انصاف ملے گا اور طاقتور لوگوں کو قانون کے شکنجے میں لایا جائے گا۔ عمران خان نے اس بات پر زور دیا کہ کسی بھی ملک کی ترقی کے لئے قانون کی حکمرانی پیشگی شرط ہے.
انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ دنیا میں سب سے عظیم ریاست بنی کیونکہ اس میں انسانیت کے اصولوں اور قانون کی حکمرانی پر عمل کیا گیا۔ عمران خان نے کہا کہ حکومت نے صحت بیمہ کی ایسی سکیم متعارف کرائی ہے جو ترقی یافتہ دنیا میں دستیاب نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے کی جانب ایک قدم ہے۔
اصلاحات کے کلیدی نکات بیان کرتے ہوئے وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ سات سو ترامیم متعارف کرائی گئی ہیں جس سے فوجداری قانون اور نظام انصاف مکمل طور پر بدل گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان اصلاحات کے تحت پولیس کا بجٹ پولیس سٹیشنوں تک پہنچے گا۔ اگر ایسا نہیں ہوتا تو ضروری کارروائی کے لئے آڈٹ کرایا جائے گا۔فروغ نسیم نے کہا کہ ترامیم میں آزاد استغاثہ کی خدمات کو بھی شامل کیا گیا ہے تاکہ سزا دینے کے عمل میں شفافیت یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے چھوٹے مقدمات کے خاتمے میں بھی مدد ملے گی۔وزیر قانون نے کہا کہ عدالتوں کو بھی یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ مفرو ملزمان کے پاسپورٹ سمیت ان کے مختلف کارڈز منجمد کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ اصلاحات میں پلی بار گین کے مکمل تصور کو شامل کیا گیاہے۔