لندن ( ویب ڈیسک ) برطانیہ نے وزیر صحت نے ایک ساتھی خاتون کے ساتھ اپنے دفتر میں نازیبا حرکات کی ویڈیو سوشل میڈیا پر آنے کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا ہے ٗ میٹ ہینکوک نہ صرف اپنے سرکاری اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے سرکاری دفتر میں غیر اخلاقی حرکات کرتے پائے گئے بلکہ اس طرح سے انہوں نے عالمی وبا سے جنگ لڑتے ہوئے لندن میں ایس او پیز کی سنگین خلاف ورزی بھی کی۔تفصیلات کے مطابق برطانوی اخبار دن سن نے میٹ ہینکوک کے سرکاری دفتر کی ویڈیو ااور تصاویر بریک کیں جس میں دیکھا جا سکتا تھا کہ وہ محکمہ صحت کی ہی ایک ایگزیکٹو ڈائریکٹر جینا کولاڈینجلو کیساتھ بوسہ لینے اور غیر اخلاقی حرکات کرنے میں مصروف تھے ٗ ایک طرف تو یہ حرکت اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال تھا دوسرا انہوں نے عالمی وبا کے ایس او پیز کی سنگین خلاف ورزی کی تھی جس نے برطانیہ میں اب تک ہزاروں افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔https://twitter.com/MattHancock/status/1408836570069753858اس ویڈیو کے سامنے آنے کے بعد اب میٹ ہینکوک نے اپنا استعفیٰ وزیر اعظم بورس جانسن کو بھجوا دیا ہے ٗ میٹ ہینکوک نے ایک سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’میں وزیرِ اعظم سے ملنے گیا تھا تاکہ وزیرِ صحت و سماجی تحفظ کے عہدے سے استعفیٰ دے سکوں۔ میں اس ملک میں ہر شخص کی دی گئی زبردست قربانیوں کو تسلیم کرتا ہوں اور اعتراف کرتا ہوں کہ ہم میں سے جو لوگ قاعدے بناتے ہیں اُنھیں ان کی پاسداری بھی کرنی چاہیے، چنانچہ میں استعفیٰ دیتا ہوں‘۔ایسی خبریں بھی ہیں کہ جینا کولاڈینجلو بھی محکمہ صحت کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ کر چکی ہے ٗ برطانوی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ انہوں نے میٹ ہینکوک پر استعفیٰ کیلئے کوئی دبائو نہیں ڈالا اور یہ ان کا اپنا فیصلہ تھا جبکہ سابق وزیر خزانہ ساجد جاوید کو وزیر صحت مقرر کر دیا گیا ہے۔