بھارتی حکومت نے مسلح افواج سے بڑی سہولت واپس لے لی

MODI CUT GPF OF ARMY
کیپشن: MODI CUT GPF OF ARMY
سورس: google

ویب ڈیسک : بھارت میں لوک سبھا کے انتخابات سے عین پہلے مودی حکومت نے بھارتی مسلح افواج سے بڑی سہولت واپس لے لی ،  اب پراوویڈنٹ فنڈ میں محض 5 لاکھ ہی جمع کرا سکیں گے ۔

 رپورٹ کے مطابق  ’پرنسپل کنٹرولر آف ڈیفنس اکاؤنٹ‘ (افسر) کے ذریعہ جاری خط میں کہا گیا ہے کہ اب ڈیفنس شعبہ کے سبھی افسر اپنے ’جنرل پراوویڈنٹ فنڈ‘ (جی پی ایف) اکاؤنٹ میں ایک سال کے دوران صرف 5 پانچ لاکھ روپے ہی جمع کر سکیں گے۔ یعنی بھارتی حکومت نے جی پی ایف میں پیسہ جمع کرانے سے متعلق حد اب طے کر دی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سے قبل  بھارتی فوج کے سینئر افسران ہر ماہ اپنی مکمل بیسک سیلری کو جی پی ایف میں جمع کروا دیتے تھے۔ اسی وجہ سے حکومت نے اب جی پی ایف میں جمع کرائی جانے والی رقم کی ایک حد مقرر کر دی ہے۔

  بھارتی حکومت ے سب سے پرانے محکموں میں سے ایک ’ڈیفنس آڈٹ ڈپارٹمنٹ‘ (ڈی اے ڈی) کے تحت آنے والے پی سی ڈی اے (او) کے ذریعہ 19 مارچ کو مذکورہ حکم جاری کیا گیا ہے۔ اس ڈپارٹمنٹ کے اعلیٰ  ترین افسر سی جی ڈی اے (کنٹرولر جنرل آف ڈیفنس اکاؤنٹ) ہے۔ یہ محکمہ فوجی افسران کو تنخواہ، بھتہ کی ناگزیر سہولت فراہم کرنے، محتاط آڈٹ کرنے اور وسیع داخلی آڈٹ کرنے میں اپنا اہم کردار نبھاتا ہے اور محکمہ کی پوری توجہ ڈیفنس افسران کے خرچ اور حاصل رقم کے مینجمنٹ پر رہتا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل 2023 میں آل انڈیا سروس کے افسران کے لیے بھی جی پی ایف میں پیسہ جمع کرانے کی حد طے کر دی گئی تھی۔ حکومت ہند کے عوامی شکایات، پرسونل و پنشن وزارت کے تحت پنشن اور پنشن یافتگان فلاح محکمہ کے ذریعہ 6 جنوری 2023 کو جاری اپنے حکم میں کہا تھا کہ آل انڈیا سروس کے افسران پانچ لاکھ روپے سے زیادہ کی رقم جی پی ایف میں جمع نہیں کرا سکیں گے۔