یورپ میں کورونا سے مزید 7 لاکھ ہلاکتوں کا خدشہ

یورپ میں کورونا سے مزید 7 لاکھ ہلاکتوں کا خدشہ
جنیوا: (ویب ڈیسک) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے مارچ 2022ء تک یورپ میں کورونا وائرس سے مزید 7 لاکھ ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے حالیہ عرصے میں یورپ میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یہی صورت حال رہی تو مارچ 2022ء تک کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 15 لاکھ سے بڑھ کر 22 لاکھ تک پہنچ سکتی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ کورونا کیسز میں اضافے کے باعث ہسپتالوں کے خصوصی نگہداشت کے شعبوں پر دبائو میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔ واضح رہے کہ حالیہ کچھ عرصے میں یورپ میں کورونا وائرس کیسز میں واضح اضافہ سامنے آیا ہے اور جرمنی، برطانیہ، ہالینڈ اور آسٹریا میں متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جس کے بعد حکومتوں کی جانب سے نئی پابندیاں بھی لگائی جا رہی ہیں۔ ادھر جنوبی افریقہ میں کورونا وائرس کی ایک نئی قسم کا پتا چلا ہے جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ اب تک کی سب سے زیادہ تبدیل شدہ قسم ہے۔ ایک طبی ماہر نے B.1.1.529 نامی اس ویریئنٹ کو “اب تک کی بدترین” قسم قرار دیتے ہوئے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ اس میں ویکسین سے بچنے کی صلاحیت بھی ہے۔ جنوبی افریقا، ہانگ کانگ اور بوٹسوانا میں اب تک اس نئے قسم کے 59 کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے۔ اس کے پیش نظر، ہندوستان کی مرکزی وزارت صحت نے تمام ریاستوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ تینوں ممالک سے آنے یا جانے والے مسافروں کی سختی سے جانچ کریں۔ انڈین سیکرٹری صحت راجیش بھوشن نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو لکھے ایک خط میں کہا ہے کہ ہندوستان کے نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (NCDC) نے حکومت کو مطلع کیا ہے کہ افریقی ملک بوٹسوانا میں 3، جنوبی افریقہ میں 6 اور ہانگ کانگ میں خطرناک وائرس کا ایک کیس رپورٹ ہو چکا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ کورونا کی اس قسم کا تغیر بہت زیادہ بتایا جا رہا ہے۔ لہذا، تمام بین الاقوامی مسافر جو ان ممالک کا سفر کرتے ہیں، وہ خطرے کے زمرے میں آتے ہیں، انہیں سخت سکریننگ اور ٹیسٹنگ سے گزرنا پڑے گا۔ وزارت صحت نے یہ بھی کہا ہے کہ ایسے تمام افراد جو ان بین الاقوامی مسافروں کے ساتھ رابطے میں آئے ان کا بھی پتا لگا کر ان کی جانچ کی جائے۔ اس کے ساتھ ہی، برطانیہ نے 6 افریقی ممالک سے آنے والی پروازوں پر پابندی لگا دی ہے۔ برطانیہ کے سیکریٹری صحت ساجد جاوید نے اپنے بیان میں کہا کہ جمعہ کی دوپہر 12 بجے (جی ایم ٹی) سے چھ ممالک کو ریڈ لسٹ میں شامل کیا جائے گا اور یہاں سے تمام پروازوں پر عارضی طور پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ برطانیہ نے جنوبی افریقہ، نمیبیا، زمبابوے، بوٹسوانا، لیسوتھو اور ایسواتینی جانے والی تمام پروازیں معطل کر دی ہیں۔ بی بی سی کے نامہ نگار جیمز گیلاگھر کا کہنا ہے کہ یہ کورونا کی سب سے زیادہ تبدیل شدہ شکل ہے اور یہ چین میں پائے جانے والے اصل وائرس سے بالکل مختلف ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ویکسین جو اصل وائرس کی مختلف شکلوں کو استعمال کرتے ہوئے تیار کی گئی ہیں وہ اس کے خلاف اتنی موثر نہیں ہوں گی۔