اسلام آباد: (اے پی پی) پاکستان نے بھارت کے انتہا پسند ہندوئوں کی تنظیم راشٹریہ سوامی سیوک سنگھ ( آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھگوت کے غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز ریمارکس کی مذمت کرتے ہوئے اسے مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔ انتہا پسند ہندووں کی تنظیم راشٹریہ سوامی سیوک سنگھ ( آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھگوت نے برصغیر کی تقسیم کے عمل کو واپس کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ ہفتہ کو یہاں جاری بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے موہن بھگوت کے ریمارکس کی مذمت کرتے ہوئے اسے مکمل طور پر مسترد کر دیا اور کہا کہ آر ایس ایس کے سربراہ کی جانب سے عوامی سطح پر اس طرح کے پرفریب اور اشتعال انگیز بیانات کوئی نئی بات نہیں ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان بھارت میں حکمران انتہاپسند ہندوں کی تنظیم آر ایس ایس اوربے جے پی کی انتہاپسند ہندونظریہ (ہندوراشٹرا) اوراکھنڈبھارت پرمبنی توسیع پسندانہ خارجہ پالیسی کی وجہ سے علاقائی امن کودرپیش خطرات کی بارہا نشاندہی کرچکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس خطرناک سوچ کا مقصد بھارت میں رہنے والی اقلیتوں کو مکمل طورپر دیوارسے لگانا ہے، بیرونی طورپراس سوچ سے جنوبی ایشیا میں بھارت کے تمام پڑوسیوں کوخطرات لاحق ہیں۔ ترجمان نے کہاکہ دنیا بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے حقوق کو منظم طریقے سے غصب کرنے اور غیرقانونی طورپربھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں کشمیریوں پر جاری جبر اورظلم وستم کی گواہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ فروری 2019ء کے واقعات سمیت بھارت کی عاقبت نا اندیش مہم جوئی سے علاقائی امن و استحکام کو شدید نقصان پہنچایا ہے، ترجمان نے کہاکہ پاکستان بھارت کے تسلط پسندانہ اقدامات کی مسلسل مخالفت کررہاہے ، پاکستان کسی بھی جارحانہ عزائم کو ناکام بنانے کیلئے مکمل طورپرپرعزم ہے۔ پاکستان کے عوام اور مسلح افواج امن کے لیے پرعزم رہتے ہوئے ملک کی خودمختاری اور سالمیت کا دفاع کرنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بی جے پی اور اس کے نظریاتی سر چشمہ آر ایس ایس سے تعلق رکھنے والوں کو مشورہ دیا کہ وہ ایسے اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ بیانات دینے سے گریز کریں اور قائم شدہ حقائق کو قبو ل کرتے ہوئے پرامن بقائے باہمی کے تقاضوں پر عمل کرنا سیکھیں۔