راولپنڈی : سابق وزیر اعظم عمران خان نے جلد صوبائی اسمبلیوں سے استعفے دینے کا اعلان کردیا۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے جلسے سے خطاب میں کہا کہ مجھے کہا گیا کہ میری جان کو خطرہ ہے، گھر سے نہ نکلیں، اس ٹانگ کے ساتھ سفر کرنا میرے لیے بہت مشکل ہے، اگر میں گرتا نہ تو گولیوں کا دوسرا راؤنڈ مجھے لگ جاتا، جب میں گرا اسی وقت مجھے پتہ چل گیا کہ اللہ نے مجھے بچالیا۔ عمران خان نے کہا کہ مجھے ذلیل کرنے کی بہت کوشش کی گئی، میری کردار کشی کی گئی کیونکہ میں انہیں چور کہتا تھا، پاکستان آج ایک فیصلہ کن دوراہے پر کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کبھی اتنے لوگ کسی وزیراعظم کیلئے نہیں نکلے جتنے میرے لیے نکلے، آزادملک اوپر پرواز کرتا ہے، غلام صرف اچھی غلامی کرتے ہیں، غلام کی پرواز نہیں ہوتی،صرف آزاد انسان کی پرواز ہوتی ہے، آزاد قوم اوپر جاتی ہے۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے دعویٰ کیا کہ ٓ آج بتانا چاہتا ہوں معظم کو گولی نوید نے نہیں ماری بلکہ گولی کسی اور طرف سے آئی، وہاں پر تین شوٹر تھے، یہ اس شوٹر کو مارنا چاہ رہے تھے درمیان میں معظم آگیا ،معظم اس شوٹر کو پکڑ رہا تھا اس لیے دوسرے شوٹر کی گولی لگی۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ عوام کا سمندر ہے لوگ سڑکوں پر پھنسے ہوئے ہیں، ہم نے فیصلہ کرنا ہے اسلام آباد جانا ہے تو یہ برداشت نہیں کرسکتے، میرے لیے آسان تھا سری لنکا والے حالات پیدا کر دیتے، پوری کوشش رہی ملک میں کسی قسم کا انتشار نہ پیدا کروں، آج اس لیے فیصلہ کر رہا ہوں وہاں نہیں جانا کیونکہ تباہی مچے گی اور نقصان ملک کا ہوگا۔ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے اعلان کیا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے ساری اسمبلیوں سے نکلنے لگے ہیں، اس نظام کا مزید حصہ نہیں رہیں گے، وزرائے اعلیٰ اور پارلیمانی کمیٹی سے بات کررہا ہوں، بجائے توڑ پھوڑ کریں اس سے بہتر ہے کہ اس نظام سے باہر نکلیں، فیصلہ کریں گے کس دن ہم ساری اسمبلیوں سے باہر نکلیں۔ واضح رہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت ہے جبکہ قومی اسمبلی سے پی ٹی آئی ارکان پہلے ہی مستعفی ہوچکے ہیں۔