اسلام آباد ہائیکورٹ نے اداروں کو بغاوت پر اکسانے کے کیس میں سابق وزیر اعظم و چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانت منظور کرلی ہے ۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان زمان پارک لاہور سے بڑے قافلے کے ہمراہ بذریعہ موٹر وے اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچے ۔ سابق وزیر اعظم عمران خان کی پیشی کے موقع پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیےگئے تھے ، عمران خان کی آمد سے قبل کمرہ عدالت خالی کروا یا گیا اور کمرہ عدالت کو بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بھی کلیئر کیا جبکہ ڈرون کیمروں کے ذریعے سے بھی ہائیکورٹ کی سکیورٹی مانیٹرنگ کی گئی ۔ پی ٹی آئی رہنما عمران خان پر عسکری حکام پر الزامات کے تناظر میں بغاوت پر اکسانےکا کیس ہے ، ان کے خلاف مجسٹریٹ کی مدعیت میں تھانہ رمنا میں مقدمہ بھی درج ہے ۔ عمران خان کی لاہور ہائیکورٹ سے حاصل کردہ حفاظتی ضمانت 26 اپریل کو ختم ہوچکی تھی جس پر انہوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا ۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ شدید سکیورٹی تھریٹس ہیں جس کی وجہ سے دوبارہ قاتلانہ حملہ بھی ہوسکتا ہے ، عدالت ٹرائل کورٹ کے بجائے خود عبوری ضمانت منظور کرے ۔ عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے درخواست پر دلائل دیے جبکہ سماعت کے دوران عدالت نے عمران خان کی درخواست پر رجسٹرار آفس کی جانب سے دائر اعتراضات کو بھی ختم کردیا ۔ عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی 3مئی تک عبوری ضمانت منظور کی ہے اور انہیں 1 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم بھی دیا ہے ۔