ہنگلاج ماتا مند:بلوچستان کےپہاڑی سلسلےمیں موجود بین المذہبی رواداری کی مثال

کیپشن: ہنگلاج ماتا مند:بلوچستان کےپہاڑی سلسلے میں موجود بین المذہبی رواداری کی مثال

پبلک نیوز: ہنگلاج ماتا مندر جسے نانی مندر کے نام سے بھی جاتا ہے، دنیا بھر میں موجود ہندو برادری کے لیے ایک مقدس مقام ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق ہنگلاج ماتا مندر ہنگول دریا کے کنارے، بلوچستان کے علاقے ہنگلاج، ضلع لسبیلہ بلوچستان کے مکران ریجن میں ہنگول نیشل پارک میں واقع ہے، جو کہ پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی سے 250 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

ہنگلاج ماتا کے مندر میں سالانہ تقریبات ہر سال اپریل میں شروع ہوتی ہیں جو کہ 17 اپریل سے 28 اپریل تک جاری رہتی ہیں۔ 

ان تقریبات میں پوری دنیا میں موجود ہندو برادی کے مختلف افراد شرکت کرتے ہیں، ایک محتاط اندازے کے مطابق سالانہ 2 لاکھ 50 ہزار افراد ماتا کے مندر کے درشن کرنے آتے ہیں۔

یاترا کی تقریبات میں تیسرا روز سب سے مقدس مانا جاتا ہے۔ یاترا کے دوران ہندو برادری مٹی اور چھوٹے پتھروں کے زریعے چھوٹے چھوٹے گھر تعمیر کر کے اپنے مالی اور ازدواجی زندگی میں بہتری کے حوالے سے دعائیں کرتے ہیں۔

ہنگلاج ماتا کا اصل مندر پہاڑ کے اوپر ایک غار میں موجود ہیں جہاں جانے سے پہلے ہندو یاتری پہلے ہنگول دریا میں نہا کر خود کو گناہوں سے دھوتے ہیں اور پھر مندر میں حاضری دیتے ہیں۔

 ہنگلاج ماتا کے مندر کے آس پاس موجود مقامی افراد آنے والے مہمانوں کی مہمان نوازی کو اپنا فرض سمجھتے ہیں اور قبائلی روایات کے مطابق مہمان نوازی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔

ہنگلاج ماتا کی یاترا ہندو مسلم اتحاد کی ایک بڑی مثال ہے اور بڑی تعداد میں یاتریوں کی تقریبات میں شرکت بلوچستان کے امن کے حوالے سے جھوٹی افواہیں پھیلانے والوں کے لئے امن کا پیغام ہے۔

ہر سال تقریبات میں مقامی اور غیر مقامی لاکھوں افراد کی شرکت بلوچستان میں امن اور سیکورٹی اداروں کی کاوشوں کی دلیل ہے۔