ویب ڈیسک: راجستھان کے جودھپور میں ایک بار پھر نابالغ لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گھر سے ناراض ہو کر نکلی 14 سال کی ایک لڑکی سے شہر کے مہاتما گاندھی اسپتال احاطہ میں زیادتی ہوئی ہے جس کے بعد لوگوں میں زبردست غم و غصہ پایا جارہا ہے،3 لوگوں نے مل کر اس شرمناک واقعہ کو انجام دیا اور پھر سب فرار ہو گئے۔ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ملزمین میں سے ایک مہاتما گاندھی اسپتال کا سابق ملازم ہے۔
یہ واقعہ 25 اگست (اتوار) کی شب کا بتایا جا رہا ہے۔ متاثرہ بچی کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ ڈانٹنے کی وجہ سے بچی ناراض ہو گئی اور گھر سے باہر چلی گئی۔ کافی دیر تک جب وہ واپس نہیں آئی تو پولیس میں شکایت کی گئی۔ الزام ہے کہ اتوار کی شب بچی مہاتما گاندھی اسپتال احاطہ میں پہنچی۔ اسی درمیان اسپتال میں صفائی کا کام کرنے والے 2 ملازمین بچی کو اسپتال احاطہ میں موجود ایک سنسان کوٹھری میں لے گئے۔ وہاں اس کے ساتھ تین ملزمان نے اجتماعی عصمت دری کی۔
واقع کی اطلاع پولیس کو ملی تو فوراً کارروائی شروع کی گئی۔ متاثرہ کو فوری طور پر اسپتال میں داخل کرایا گیا اور میڈیکل جانچ کا عمل انجام دیا گیا۔ جائے حادثہ پر ایف ایس ایل کی ٹیم کو بھی بلایا گیا۔ سارے ثبوت جمع کیے گئے اور متاثرہ کا بیان بھی لے لیا گیا ہے۔ ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس ٹیم بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ جلد ملزمان کی گرفتاری عمل میں آئے گی۔
جودھپور پولیس کمشنریٹ ویسٹ اے سی پی انل کمار نے کہا ہے کہ نابالغ متاثرہ کی سورساگر پولیس تھانہ علاقہ میں گمشدگی درج تھی۔ بچی اپنے والدین سے ناراض ہو کر گھر چھوڑ کر نکل گئی تھی۔ مہاتما گاندھی اسپتال سپرنٹنڈنٹ فتح سنگھ بھاٹی کا بھی بیان سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہا کہ اسپتال احاطہ میں لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی جانکاری ملی جو انتہائی شرمناک ہے۔ انھوں نے بتایا کہ اسپتال میں سیکورٹی گارڈ موجود ہیں، لیکن موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے مزید سیکورٹی گارڈ بڑھائے جائیں گے۔