(ویب ڈیسک ) ذرائع کے مطابق جسٹس منیب اختر، جسٹس منصور علی شاہ اور جوڈیشل کمیشن کے 2 ممبران علی ظفر اور بیرسٹر گوہر نے اس کی مخالفت کی ۔
تفصیلات کے مطابق جوڈیشل کمیشن نے آئینی بنچ کے ممبران میں توسیع کر دی ۔ جسٹس ہاشم کاکڑ، جسٹس عامر فاروق، جسٹس اشتیاق ابراہیم آئینی بنچ میں شامل ہیں ۔ جسٹس صلاح الدین پنور اور جسٹس شکیل احمد بھی آئینی بنچ کے رکن نامزد کیے گئے ہیں ۔
اس کے علاوہ جوڈیشل کمیشن نے سندھ ہائیکورٹ میں بھی آئینی بینچ کے ججز کی تعداد بڑھا دی ہے۔ سندھ ہائی کورٹ کے آئینی بنچ کیلئے تین مزید ججز نامزد کیے گئے ہیں۔جسٹس ریاضت سحر، جسٹس نثار احمد بھمبھرو، جسٹس عبدالحامد سندھ ہائی کورٹ کے آئینی بنچ کا حصہ ہونگے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئینی بنچ میں مزید پانچ ججز کو شامل کرنے کی منظوری اکثریت سے دی گئی ہے جبکہ جسٹس منیب اختر، جسٹس منصور علی شاہ نے مخالفت کی ۔اس کے علاوہ جوڈیشل کمیشن کے دو ممبران علی ظفر اور بیرسٹر گوہر نے بھی مخالفت کی ۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ چاروں ممبران نے رائے دی سپریم کورٹ کے تمام ججز کو آئینی بنچ میں شامل کیا جائے۔