مائیکل جیکسن مرتے وقت 50 کروڑ ڈالر کے مقروض،مزید تہلکہ خیز حقائق

 مائیکل جیکسن مرتے وقت 50 کروڑ ڈالر کے مقروض،مزید تہلکہ خیز حقائق
کیپشن: Michael Jackson
سورس: web desk

(ویب ڈیسک) عدالت کی نئی دستاویزات سے انکشاف ہوا ہے کہ معروف امریکی گلوکار اور ڈانسر مائیکل جیکسن اپنی موت کے وقت مختلف قرض دہندگان کے 50 کروڑ ڈالر سے زائد کے مقروض تھے۔

تفصیلات کےمطابق رواں ہفتے کے اوائل میں اٹارنی جان برانکا اور اے اینڈ آر کے ایگزیکٹیو جان میک کلین نے لاس اینجلس سپیریئر کورٹ میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں جولائی سے دسمبر 2018 تک متعدد قانونی فرموں کو ان کی خدمات کے عوض ادائیگی کرنے کی قانونی اجازت مانگی گئی تھی۔

انٹرٹینمنٹ ویکلی کو موصول ہونے والی قانونی فائلوں میں جیکسن کے 2009 سے پہلے اور بعد  کےمالی معاملات کی تفصیلات موجود ہیں،درخواست میں کہا گیا کہ ’ایگزیکیوٹرز کو غیر معمولی طور پر مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

’موت کے وقت مائیکل جیکسن کے اہم ترین اثاثوں پر 50 کروڑ ڈالر سے زائد کے قرض اور قرض دہندگان کے دعوے تھے، جن میں سے کچھ قرض انتہائی بلند شرح سود پر تھے اور کچھ ادا نہیں کیے گئے تھے۔‘

50 سال کی عمر میں پروپوفول نشے کی وجہ سے اپنی موت سے قبل جیکسن اپنی دیس از اٹ ریزیڈنسی (کنسرٹ) کی تیاری کر رہے تھے، جس سے ان کے وسائل پر مالی دباؤ میں بھی اضافہ ہوا۔

تاہم ان کی موت کے بعد کے برسوں میں ایگزیکیوٹرز کرنے والوں نے ان کی جائیداد کے مالیاتی نظام کو بڑے پیمانے پر تبدیل کر دیا ہے، یہ دعوی کرتے ہوئے کہ انہوں نے ’تقریباً تمام قرض دہندگان کے دعوؤں اور قانونی چارہ جوئیوں کو حل کر دیا  اور میوزک انڈسٹری میں ایک اہم ادارے کے طور پر ایم جے جے کے کاروبار کو کامیابی سے مستحکم کیا۔‘

اس رقم کا ایک حصہ سٹیٹ کی جانب سے ای ایم آئی پبلشنگ میں حصص کی خریداری اور 2012 میں موٹاؤن کلاسیکس اور کیرول کنگ اور نورا جونز کے گانوں کے حقوق 50,000 ڈالر میں خریدے گئے تھے، جس کے بعد 2018 میں سونی کو ان کی فروخت 300 ملین ڈالر میں ہوئی تھی۔

اس اور دیگر مالی فوائد کی وجہ سے اب برانکا اور میک کلین مختلف قانونی فرموں کو اس عرصے کے دوران ان سے لی گئی خدمات کے لیے مجموعی طور پر تین ملین ڈالر ادا کرنے کے لیے قانونی منظوری حاصل کر رہے ہیں۔

گذشتہ برس کیلی فورنیا کی ایک اپیل کورٹ نے دو افراد کا مقدمہ دوبارہ شروع کیا تھا، جنہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ جیکسن نے لڑکپن میں کئی سالوں تک ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی۔

ویڈ روبسن اور جیمز سیفچک نے 2019 میں ڈین ریڈ کی ہدایت کاری میں بننے والی دستاویزی فلم لیونگ نیورلینڈ میں کئی تہلکہ خیز الزامات کی تفصیل بیان  کی تھی۔

ان دونوں کو جیکسن کی سٹیٹ اور کارپوریشنز، ایم جے جے پروڈکشنز انکارپوریٹڈ اور ایم جے جے وینچرز انکارپوریٹڈ کے خلاف ٹرائل جیوری کی اجازت دی گئی ہے۔ اسٹیٹ کے ایک وکیل نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ’مایوس‘ تھے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کو ایک ای میل میں جوناتھن سٹائن سپیر نے کہا کہ ’دو معزز ٹرائل ججوں نے پچھلی دہائی کے دوران بار بار ان مقدمات کو خارج کیا کیونکہ یہ قانون کا تقاضا ہے۔

’ہمیں پورا یقین ہے کہ مائیکل ان الزامات سے بے قصور ہے، جو تمام قابل اعتماد شواہد اور آزادانہ تصدیق کے برعکس ہیں، اور جو مائیکل کی موت کے سالوں بعد صرف پیسے کی غرض سے بنائے گئے تھے۔‘


 

Watch Live Public News