سعد رضوی کی نظر بندی کیخلاف درخواست پر تحریری فیصلہ جاری

سعد رضوی کی نظر بندی کیخلاف درخواست پر تحریری فیصلہ جاری

لاہور ( پبلک نیوز) حافظ سعد رضوی کی نظر بندی کے خلاف درخواست پر لاہور ہائیکورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے سعد رضوی کے چچا امیر حسین کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کیا۔ 15 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے کو عدالتی نظیر بھی قرار دیا گیا ہے۔

فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ حافظ سعد رضوی کی نظر بندی کے احکامات ناقابل اعتراض ہیں۔ نظم و ضبط برقرار رکھنا حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ حکومت نے تمدن اور انسانی خوشی کیلئے حافظ سعد رضوی کی نظر بندی کا حکم دیا۔ ہائیکورٹ نظر بندی کی درخواست پر کارروائی کیلئے محدود دائرہ اختیار رکھتی ہے۔

داد رسی کیلئے دائر درخواست کو عدالتی نظر ثانی میں ایگزیکٹو آرڈر یا نگرانی تصور نہیں کیا جا سکتا۔ انٹیلیجنس رپورٹ کے مطابق تحریک لبیک پاکستان حافظ سعد رضوی کی رہائی پر دوبارہ احتجاج کا ارادہ رکھتی ہے۔ عدالت میں پیش انٹیلیجنس رپورٹ کے مطابق حافظ سعد رضوی کے کارکنان پھر سے تحریک لبیک کو بڑھائیں گے۔

انٹیلیجنس رپورٹ میں دوبارہ سے عوامی معمولات زندگی تباہ اور خلل کا شکار ہونے کا خدشہ ہے۔ حافظ سعد رضوی توہین آمیز خاکوں کی وجہ سے فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کر رہا تھا۔ ملک بھر میں احتجاج کے خدشے کے پیش نظر حکومت نے سعد رضوی کو نظر بند کیا۔

سعد رضوی کی نظری بندی کے باوجود کارکن باہر نکلے، صوبے بھر میں 1 ہفتے تک امن و امان کی صورتحال رہی۔ احتجاج کو روکنے کیلئے حافظ سعد رضوی کو نظر بند کیا گیا۔ آئین کے تحت ہر شہری کی جائیداد، زندگی، آزادی کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔

تحریری فیصلے میں امریکی مورخ کلنٹن روسیٹر کی تحریر کا حوالہ دیا گیا ہے کہ آزادی کے بغیر کوئی خوشیاں نہیں، حکومت کے بغیر کوئی آزادی نہیں۔ آئین پرستی کے بغیر کوئی حکومت نہیں اور اخلاقیات کے بغیر کوئی آئین پرستی نہیں۔ نظم و ضبط کے بغیر کوئی حکومت، آئین پرستی اور آزادی نہیں ہے۔

Watch Live Public News

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔