لاہور: جیلوں میں خواتین کیساتھ مبینہ برا سلوک کرنے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) نے چیف جسٹس آف پاکستان سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔ وزیرِداخلہ رانا ثناءاللہ کی پریس کانفرنس پر پی ٹی آئی کا ردعمل سامنے آگیا۔ پاکستان تحریک انصاف نے چیف جسٹس آف پاکستان سے فوری نوٹس کا مطالبہ کردیا۔ سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن نے کہا ہے کہ زیرِحراست قیدیوں خصوصاً خواتین کارکنان کیلئے اعلیٰ سطحی تحقیقات کی جائیں، رانا ثناء کی رات کی پریس کانفرنس کے بعد سیاسی قیدیوں خصوصاً خواتین کی آبرو کے حوالے سے سنگین خدشات نے جنم لیا ہے۔ رؤف حسن نے کہا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان فوری طور پر اعلیٰ سطحی تحقیقات کا اہتمام کریں، ملک بھر کی جیلوں میں سیاسی قیدیوں بالخصوص خواتین کے ساتھ کیسا سلوک کیا جاتا ہے، قانون اور گھروں کے تقدس کی کھلی خلاف ورزی پامالی کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کی رہائش گاہوں پر کیسے چھاپے مارے جا رہے ہیں؟۔ سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں کے اہل خانہ کو بغیر کسی قانونی اور عدالتی کارروائی کے کس طرح ہراساں کیا جا رہا ہے، دھمکیاں دی جا رہی ہیں اور ان کے بنیادی آئینی حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے، رانا ثنا اللہ کی پریسر کے بعد اس معاملے نے بہت اہمیت اختیار کر لی ہے، رانا ثنا اللہ کی پریسر سے یہ واضح ہو چکا کہ ان کے جرائم کی پردہ پوشی پی ٹی آئی اور اس کے کارکنوں کو پھنسانے کی کوشش ہے۔ خیال رہے کہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اداروں کی بدنامی کےلیے پی ٹی آئی نے قتل اور ریپ کا منصوبہ بنایا ہے، خفیہ ایجنسیوں نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی کچھ کالز پکڑیں، آڈیو میں زیادتی کا جعلی ڈرامہ رچانے کی منصوبہ بندی بھی کی گئی، معاملے کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا رنگ دیا جانا تھا، انٹیلی جنس ایجنسیوں نے بروقت ڈرامہ پکڑ لیا۔