پبلک نیوز:بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ چیئرمین پی اے سی کا نام ابھی تک فائنل نہیں کیاکل تک نام فائنل کرلینگے، مزید کہا کہ پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کرکے نام بتاؤں گا۔
تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کمرہ عدالت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیئر مین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے تنازعہ پر بانی پی ٹی آئی کی رہنماؤں کے ساتھ مشاورت جاری ہے۔ مشاورت میں شیر افضل مروت، بیرسٹر گوہر خان، بیرسٹر علی ظفر و دیگر شامل ہیں۔
صحافی نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے سوال کیاکہ آپ کی پارٹی میں چیئر مین پی اے سی کو لیکر تنازعہ چل رہا ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ مجھے مشاورت ہی نہیں کرنے دی جارہی آج مشاورت مکمل ہو جائے گی۔
صحافی نے سوال کیاکہ آپ نے شیر افضل مروت کو نامزد کیا ہے کیا وہ ہی نام فائنل ہے؟۔
عمران خان نے کہا کہ پی اے سی چیئر مین شپ پر مشاورت کے بعد جواب دونگا۔
صحافی نے سوال کیا کہ اسکا مطلب شیر افضل مروت کا نام واپس لے لیا گیا ہے کون سا نیا نام تجویز کیا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ابھی کوئی نام فائنل نہیں کل تک نام فائنل کرلینگے۔
صحافی نے سوال کیا کہ آپ کسی کو نامزد کرتے ہیں؟ پارٹی لیڈر شپ اس نام کو نہیں مانتی پارٹی میں کیا چل رہا ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم نے شیر افضل مروت کا نام دیا تھا لیکن ابھی اس معاملے پر مزید مشاورت کررہے ہیں۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ اڈیالہ جیل میں میری میڈیا ٹاک پر پابندی لگا کر میرے بنیادی حقوق ختم کر دیئے گئے ہیں۔میں اداروں کو کیسے نقصان پہنچا سکتا ہوں۔سپریم کورٹ میں ہماری پٹیشن زیر التوا ہیں جن پر سماعت نہیں کی جارہی۔میرے دور حکومت کا موجودہ دور سے موازنہ نہیں ہو سکتا۔
عمران خان نے کہا کہ ملک کے جو حالات ہیں ان میں سرمایہ کاری ہی بچا سکتی ہے،علی امین گنڈاپور، عمر ایوب اور شبلی فراز کے علاؤہ کسی کو بھی اسٹیبلشمنٹ سے بات کا اختیار نہیں دیا۔مجھے پارٹی رہنماؤں سے صرف 30 منٹ ملاقات کی اجازت ہے۔
عمران خان نےمزید کہا کہ چیئرمین پی اے سی کے نام پر مشاورت کرکے بتاؤں گا،علی امین گنڈاپور کا اسلام آباد پر قبضے کا بیان درست ہے۔مجھے پتہ تھا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے ساتھ تصاویر بناکر بھی صوبے کا حق نہیں دیا جائے گا۔