بین الاقوامی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس آج واشنگٹن میں منعقد ہونے جا رہا ہے جس میں پاکستان کو قرض کی ادائیگی کیلئے حتمی منظوری دی جائے گی۔ آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیلاب کی صورتحال کے پیش نظر ایسا نہ کرنے سے غلط پیغام جائے گا۔ پاکستان آئی ایم ایف کے ریپڈ فنانسنگ انسٹرومنٹ (آر ایف آئی) سے سیلاب زدگان کی بہبود کے لیے ہنگامی امداد کی درخواست کرے گا جس کے لاگت تقریبا 50 کروڑ ڈالر ہے۔ خیال رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کا اسٹاف کی سطح پر معاہدہ جولائی 2022ء میں ہوا تھا۔ جولائی 2019ء کے پروگرام کے تحت پاکستان کو 3 ارب ڈالر مل چکے ہیں اور اگلی قسط ملنے سے جاری کردہ رقم 4.2 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی۔ بورڈ کے اجلاس میں سعودی عرب کے قرض کا کوٹہ بھی پاکستان کو دیے جانے کا امکان ہے۔ وزارت خزانہ نے بتایا ہے کہ پاکستان پروگرام کی بحالی کیلئے تمام شرائط پوری کر چکا ہے۔ آئی ایم ایف کی منظوری کے بعد قرض پروگرام میں جون 2023ء تک توسیع ہو جائے گی۔ قرض کا مجموعی حجم 6 ارب ڈالر سے بڑھا کر 7 ارب ڈالر ہو جائے گا۔ اگر آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں حتمی منظوری مل گئی تو پاکستان کو فوری طور پر 1 ارب 20 کروڑ ڈالر فراہم کردیے جائیں گے جبکہ بقیہ 4 ارب ڈالر کا قرض بھی رواں سال ہی ادا کر دیا جائے گا۔