یونگ ہویان ایشیا کی امیر ترین خاتون تھیں جو چین کے رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں آنے والے بحران کی وجہ سے صرف ایک سال کے دوران ہی اپنی آدھی دولت سے محروم ہو گئیں۔ رپورٹ کے مطابق چین کی پراپرٹی جائنٹ کنٹری گارڈن کی بڑی شیئر ہولڈر یونگ ہویان کے اثاثوں کی مالیت میں ایک برس کے دوران 52 فیصد کی کمی دیکھی گئی ہے. ان کے اثاثوں کی مالیت 23 اعشاریہ 7 ارب ڈالر سے کم ہو کر 11 اعشاریہ 3 ارب ڈالر ہو چکی ہے۔ رپورٹ میں یہ بتایا گیا ہے کہ یونگ ہویان کو بڑا جھٹکا اس وقت لگا کہ جب ان کی کمپنی کے شیئر کی قیمت میں گذشتہ روز 15 فیصد کی کمی ہوئی اور جس کی وجہ سے کمپنی کی جانب سے کیش بڑھانے کے لیے مارکیٹ میں نئے شیئرز کی فروخت کا اعلان تھا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق یونگ ہویان اپنے والد کی ملکیتی کمپنی کنٹری گارڈن کی سربراہ ہیں اور ان کے والد کے اثاثے 2005 میں یونگ ہویان کے نام پر منتقل کیے گئے تھے۔ دو برس قبل ہی یونگ ہویان نے ایشیا کی امیر ترین خاتون ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا. اب وہ کیمیکل فائبر ٹائیکون فین ہونگ وی سے صرف ایک ارب ملین ڈالر کے اضافے پر ہیں کہ جن کے اثاثوں کی مالیت 11 اعشاریہ 2 ارب ڈالر ہے۔