ویب ڈیسک: پاکستان کی سرکاری سطح پر قومی زبان اردو ہے۔ لیکن تازہ ترین مردم شماری میں کل آبادی کے نو فی صد افراد ہی نے اسے اپنی مادری زبان قرار دیا ہے۔
پاکستان میں 2023 کی مردم شماری کے دیگر اعداد و شمار کے ساتھ ملک میں بولی جانے والی مختلف زبانوں سے متعلق بھی اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔
مردم شماری میں دیگر کوائف کے ساتھ مادری زبان کے بارے میں بھی سوال پوچھا گیا تھا اور اسی سوال کے جواب دینے والوں کی تعداد کی بنیاد پر مادری زبانوں سے متعلق اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں۔
مادری زبان کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ملک بھر میں بسنے والی 9.25 فی صد آبادی نے اردو کو اپنی مادری زبان قرار دیا ہے۔
اس طرح پاکستان میں بولی جانے والی مادری زبانوں میں اردو پانچویں نمبر پر ہے۔
سرکاری رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان پنجابی، دوسرے نمبر پر پشتو، تیسرے پر سندھی اور چوتھے نمبر پر سرائیکی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2017 کی مردم شماری کے اعداد و شمار کے تحت پاکستان بھر میں اردو کو سات فی صد سے زائد آبادی نے اپنی مادری زبان قرار دیا تھا جب کہ 2023 کی مردم شماری میں ملک بھر میں یہ شرح بڑح کر 9.25 فی صد ہو گئی ہے۔
پاکستان میں 2017 میں ہونے والی مردم شماری کے مطابق 38.78 فی صد آبادی کی مادری زبان پنجابی تھی جب کہ 2023 میں مجموعی آبادی میں 36.98 فی صد کی مادری زبان پنجابی ہے۔
اس طرح گزشتہ مردم شماری کے مقابلے میں پنجابی کو مادری زبان قرار دینے والوں کی تعداد میں 1.8 فی صد کمی آئی ہے۔
گزشتہ مردم شماری میں 18.24 فی صد آبادی نے پشتو کو مادری زبان قرار دیا تھا۔ 2023 میں یہ شرح 0.09 کی معمولی کمی کے ساتھ 18.15 فی صد ہو گئی ہے۔
حالیہ مردم شماری کے مطابق پاکستان میں 14.31 فی صد افراد سندھی کو مادری زبان قرار دیتے ہیں جب کہ 2017 کی مردم شماری میں یہ شرح 14.57 فی صد تھی اور اس میں بھی 0.26 فی صد کی کمی ہوئی ہے۔
سرائیکی ملک کی چوتھی سب سے بڑی مادری زبان ہے اور اس کے بولنے کی کل آبادی میں شرح 12 فی صد ہے جو گزشتہ مردم شماری 12.19 فی صد تھی۔
سن 2023 میں ہونے والی مردم شماری کے مطابق بلوچی 3.02 فی صد، ہندکو 2.32 فی صد، براہوی 1.16 فی صد اور کشمیری 0.11 فی صد آبادی کی مادری زبان ہے۔
کتنے لوگ کون سی زبان بولتے ہیں؟
سن 2023 کی مردم شماری کے مطابق پاکستان کی کل آبادی 24 کروڑ چار لاکھ، 58 ہزار 89 افراد ہے۔
مردم شماری کے نتائج کے مطابق مجموعی طور پر آٹھ کروڑ 89 لاکھ 15 ہزار 544 افراد کی مادری زبان پنجابی ہے۔
چار کروڑ 36 لاکھ 33 ہزار 946 کی مادری زبان پشتو، تین کروڑ 44 لاکھ ایک ہزار 564 کی مادری زبان سندھی، دو کروڑ 88 لاکھ 49 ہزار 579 کی سرائیکی جب کہ دو کروڑ 22 لاکھ 49 ہزار 307 افراد کی مادری زبان اردو ہے۔
بلوچی بولنے والوں کی تعداد 81 لاکھ 17 ہزار 795، ہندکو کو مادری زبان قرار دینے والوں کی تعداد 55 لاکھ 90 ہزار 559 اور براہوی بولنے والوں کی تعداد 27 لاکھ 78 ہزار 670 ہیں۔
دیگر زبانوں سے متعلق اعداد و شمار کے مطابق 10 لاکھ 94 ہزار 219 کی مادری زبان میواتی، 10 لاکھ 39 ہزار کی مادری زبان کوہستانی، دو لاکھ 74 ہزار 80 کی مادری زبان کشمیری، ایک لاکھ 16 ہزار 951 کی مادری زبان شینا، 52 ہزار 134 کی مادری زبان بلتی اور 7 ہزار 466 کی مادری زبان کیلاشا ہے۔
یاد رہے کہ 2023 کی مردم شماری میں مادری زبانوں کے کالم میں شینا، بلتی، میواتی، کیلاشا، کوہستانی زبانوں کو بھی شامل کیا گیا جس کے باعث پہلی بار سرکاری طور پر ان زبانوں کے بولنے والوں کے اعداد و شمار بھی سامنے آئے ہیں۔