مودی سرکار کے تمام ہتھکنڈے ناکام، اروندھتی رائے کیلئے PEN پنٹر ایوارڈ کا اعلان

مودی سرکار کے تمام ہتھکنڈے ناکام، اروندھتی رائے کیلئے PEN پنٹر ایوارڈ کا اعلان
کیپشن: All tactics of Modi government failed, PEN Pinter Award announced for Arundhati Roy

ویب ڈیسک: (علی زیدی) ہندوستانی مصنفہ اروندھتی رائے نے کہا ہے کہ وہ اس سال کے PEN پنٹر ایوارڈ سے نوازے جانے پر "خوش" ہیں۔

یاد رہے کہ ڈرامہ نگار ہیرالڈ پنٹر کی یاد میں قائم کیا گیا، یہ ایوارڈ "بہترین ادبی قابلیت" کے مصنفین کے لیے ہے جو دنیا کو "غیر متزلزل" نظر سے دیکھتے ہیں۔

یہ اعلان ہندوستان میں حکام کی جانب سے اروندھتی کے خلاف 14 سال قبل کیے گئے تبصروں کے لیے انسداد دہشت گردی کے قوانین کے تحت کارروائی کی منظوری کے چند ہفتوں بعد سامنے آیا ہے۔

اروندھتی رائے بکر انعام یافتہ مصنف ہیں اور انہوں نے ہندوستان میں انسانی حقوق کے مسائل کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر جنگ اور سرمایہ داری کے بارے میں لکھا ہے۔

انگلش PEN کی چیئر روتھ بورتھوک نے "عقل اور خوبصورتی کے ساتھ ناانصافی کی فوری کہانیاں" سنانے پر رائے کی تعریف کی۔

بورتھوک نے کہا، "جبکہ ہندوستان ایک اہم توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے، وہ واقعی ایک بین الاقوامی سوچ کی حامل ہے اور اس کی طاقتور آواز کو خاموش نہیں کیا جانا چاہیے۔"

62 سالہ اروندھتی رائے، ایک واضح مصنف اور کارکن ہیں اور انہیں 2010 میں کشمیر کے بارے میں کیے گئے تبصروں کے لیے نریندر مودی حکومت کی طرف سے قانونی چارہ جوئی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جو کہ ہندوستان میں ایک متنازعہ موضوع ہے۔

وہ ایک پولرائزنگ شخصیت ہیں اور اکثر دائیں بازو کے گروپوں کی طرف سے ان کی تقریروں اور تحریروں کے لیے انہیں نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

اروندھتی رائے حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت کی طرف سے مسلمانوں کو مبینہ طور پر نشانہ بنانے کے بارے میں اپنی تنقید میں واضح طور پر بولی ہیں اور مودی کے دور میں ہندوستان میں پریس کی گرتی ہوئی آزادی کے بارے میں بھی بات کرتی رہی ہیں۔

وہ 10 اکتوبر کو برٹش لائبریری کے زیر اہتمام ایک تقریب میں PEN پنٹر پرائز حاصل کریں گی۔

یہ انعام 2009 میں انگلش PEN کی طرف سے قائم کیا گیا تھا، یہ ایک خیراتی ادارہ ہے جو کہتا ہے کہ وہ آزادی اظہار کا دفاع کرتا ہے اور ادب کا جشن مناتا ہے۔

اس سے قبل مائیکل روزن، میلوری بلیک مین، مارگریٹ اٹوڈ، سلمان رشدی، ٹام اسٹاپپارڈ اور کیرول این ڈفی یہ ایوارڈ حاصل کرچکے ہیں۔

انعام جیتنے پر، اروندھتی رائے نے کہا کہ "کاش ہیرالڈ پنٹر آج ہمارے ساتھ ہوتے کہ دنیا اس تقریباً ناقابل فہم موڑ کے بارے میں لکھتی۔ چونکہ وہ نہیں ہیں، اس لیے ہم میں سے کچھ کو ان کے نقش قدم پر چلنے کی پوری کوشش کرنی چاہیے۔"

رائے نے متعدد کتابیں اور غیر افسانوی مضامین لکھے ہیں، لیکن وہ اپنے ناول، دی گاڈ آف سمال تھنگز کے لیے مشہور ہیں، جس نے 1997 میں بکر پرائز جیتا تھا۔

یاد رہے کہ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے مشہور مصنفہ اروندھتی رائے اور کشمیر کے ایک سابق پروفیسر کے خلاف 2010 میں دہلی میں ایک تقریب کے دوران مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقریر کے معاملے میں سخت یو اے پی اے (انسداد غیر قانونی سرگرمی ایکٹ) کے تحت مقدمہ چلانے کی منظوری دے دی ہے۔ 

رپورٹ کے مطابق اروندھتی رائے اور پروفیسر شوکت حسین پر الزام لگایا گیاہے کہ انہوں  نے 21 اکتوبر 2010 کو یہاں کاپرنیکس مارگ واقع ایل ٹی جی آڈیٹوریم میں ’آزادی- واحد راستہ‘ کے بینر تلے منعقد ایک تقریب میں مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقریر کی تھی۔

ایف آئی آر کے مطابق تقریب میں جن ایشوز پر تبادلہ خیال ہوا اور جن پر بات ہوئی، ان سے مقبوضہ کشمیر کو بھارت سے علیحدہ کرنے کی تشہیر ہوئی۔

Watch Live Public News

کونٹینٹ پروڈیوسر