190 ملین پاؤنڈ سیکنڈل ، عمران خان کا نام ای سی ایل میں شامل

190 ملین پاؤنڈ سیکنڈل ، عمران خان کا نام ای سی ایل میں شامل
اسلام آباد: این سی اے 190ملین پاؤنڈ سیکنڈل کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کا نام ای سی ایل میں شامل کردیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) اور سابق وزیر اعظم عمران خان کا نام نیب راولپنڈی کی سفارش پرایگزیٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سرکلر سمری کے زریعے وفاقی کابینہ نے منظوری دی۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ بشری بی بی کا نام بھی ای سی ایل میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، نیب کی جانب سے وزرات داخلہ کو خط لکھے جائے گا۔

القادر ٹرسٹ کیا ہے؟ نیب کے مطابق ملک کے معروف بزنس ٹائیکون نے سابق وزیرِاعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کو القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کے لیے جہلم میں 458کنال 4 مرلے اور 58 مربع فٹ زمین عطیہ کی جس کے بدلے میں مبینہ طور پر عمران خان نے بزنس ٹائیکون کو 50 ارب روپے کا فائدہ پہنچایا تھا۔

نیب دستاویزات کے مطابق 3 دسمبر 2019ء کو عمران خان کی زیرِ صدارت کابینہ اجلاس میں بزنس ٹائیکون کو برطانیہ سے ملنے والی 50 ارب روپے کی رقم بالواسطہ طور پر واپس منتقل کرنے کا فیصلہ ہوا تھا۔ رقم این سی اے کی جانب سے پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض سے منی لانڈرنگ کے الزامات پر ضبط کی گئی تھی۔ عمران خان کی کابینہ نے نیشنل کرائم ایجنسی کے ذریعے پاکستان کو ملنے والی رقم واپس ملک ریاض کو بالواسطہ طور پر واپس کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ نیب راولپنڈی نے اس معاملے میں کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز کا نوٹس لیا تھا۔ واضح رہے کہ 2019 میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) نے بزنس ٹائیکون کے خلاف تحقیقات کیں اور پھر تحقیقات کے نتیجے میں بزنس ٹائیکون نے تصفیے کے تحت 190 ملین پاؤنڈ کی رقم این سی اے کو جمع کروائی۔ اس تصفیے کے نتیجے میں حاصل ہونے والی 190 ملین پاؤنڈز کی رقم ریاستِ پاکستان کی ملکیت ہے جسے پاکستان منتقل کیا گیا۔ تاہم پاکستان میں پہنچنے پر کابینہ کے فیصلے کے تحت رقم قومی خزانے کے بجائے سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ تک پہنچی جس میں بزنس ٹائیکون کراچی کے مقدمے میں سپریم کورٹ کو 460 ارب روپے کی تصفیے کے ذریعے قسطوں میں ادائیگی کر رہے ہیں۔ نیب کا کہنا ہے کہ ملزم سے ضبط شدہ رقم واپس اسی کو مل گئی جبکہ یہ رقم ریاستِ پاکستان کی ملکیت تھی مگر اسے ملک ریاض کے ذاتی قرض کو پورا کرنے میں خرچ کیا گیا۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔