کرونا نے مزید 131 زندگیوں کے چراغ بجھا دیئے، 5 ہزار 112 نئے کیسز رپورٹ، ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح 10 اعشاریہ 41 فیصد رہی، فعال کیسز کی تعداد 91 ہزار 547 ہو گئی، 5 ہزار 360 کی ھالت تشویشناک۔۔۔این اے 249 ضمنی الیکشن میں پیپلز پارٹی نے میدان مار لیا، پیپلزپارٹی کے قادر خان مندوخیل 16 ہزار 156 ووٹ لے کر کامیاب قرار، ن لیگ کے مفتاح اسماعیل 15 ہزار 473 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے، کالعدم تحریک لبیک کے نذیر احمد کا 11 ہزار 125 ووٹ لے کر تیسرا نمبر، پاک سر زمین پارٹی کے مصطفیٰ کمال نے 9 ہزار 227 ووٹ لیے، تحریک انصاف کے 8 ہزار 922 اور ایم کیو ایم 7 ہزار 511 ووٹ لے سکی۔۔۔۔۔مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا الیکشن کمیشن سے نتائج روکنے کا مطالبہ، کہا چند سو ووٹوں سے ن لیگ سے جیت چرائی گئی، مریم نواز کہتی ہیں الیکشن کمیشن نے نتیجہ نہ روکا تو بھی کامیابی عارضی ہو گی، فتح جلد ن لیگ کے حصے میں آئے گی، مریم نواز نے این اے 249 کا انتخاب متنازع ترین انتخابات میں سے ایک قرار دیا۔۔۔۔ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب کا الیکشن کمیشن سے نتائج میں تاخیر کا نوٹس لینے کا مطالبہ، کہا ڈسکہ گیم پلان ٹو کی ریہرسل نہیں چلنے دیں گے، گنتی کا عمل کیوں رکا رہا؟؟ مخصوص حلقوں کے نتائج میں دکھائی جانے والی شرح پورے حلقے میں مجموعی ووٹنگ ٹرن آؤٹ سے زیادہ کیسے؟؟ چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال کا بھی جیت کا دعویٰ، کہا این اے 249 کا ضمنی انتخاب ہم جیت چکے، مصطفیٰ کمال کہتے ہیں پاکستان کی عوام کو پیغام دیا جا رہا ہے کہ جو پرامن ہے اس کی حق تلفی کی جائے گی۔۔۔ریفرنس فائل کرنا بشیر میمن کا کام ہی نہیں تھا، انہیں کیوں کہتا؟ وزیراعظم کی سینئر صحافیوں سے گفتگو، کہا بشیر میمن جو بھی کہہ رہے ہیں، جھوٹ ہے، بشیر میمن کو خواجہ آصف کے اقامے کی تحقیقات کا کہا تھا، وزیراعظم نے کہا احتساب سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے، چاہے پارٹی کے سینیئر رہنما جہانگیرترین ہی کیوں نہ ہوں۔ بیرسٹر علی ظفر دیکھیں گے کہ کہیں جہانگیر ترین کو ناجائز نشانہ تو نہیں بنایا جا رہا۔۔۔ کہا ڈاکٹر رضوان کو عہدے سے نہیں ہٹایا، ابوبکر خدابخش ان کے ساتھ ہوں گے۔۔