طوفانی بارشیں، اور سیلابی صورتحال، بلوچستان کے 10 اضلاع آفت زدہ قرار

طوفانی بارشیں، اور سیلابی صورتحال، بلوچستان کے 10 اضلاع آفت زدہ قرار
کیپشن: طوفانی بارشیں، اور سیلابی صورتحال، بلوچستان کے 10 اضلاع آفت زدہ قرار

ویب ڈیسک: بلوچستان حکومت نے بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال کے پیش نظر صوبے کے 10 اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے۔

قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے (پی ڈی ایم اے) کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن میں جن 10 اضلاع کو آفت زدہ قرار دیا گیا ہے، ان میں قلات، زیارت، صحبت پور، لسبیلہ، آواران، کچھی، جعفر آباد، اوستہ محمد، لورالائی اور چاغی شامل ہیں۔

نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان حکومت مذکورہ آفت زدہ اضلاع میں ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور ان اضلاع میں انسانی امداد کے لیے تاحال کسی سے مدد کی درخواست نہیں کی ہے تاہم سیلاب سے متاثرہ افراد کی امداد کے لیے بعض پارٹنرز نے تعاون کی پیشکش کی ہے۔ پی ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو مؤثر اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

دوسری جانب بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں اضلاع میں موسم ابر آلود ہے جبکہ جھل مگسی، پنجگور میں موسلادھار بارش بولان اور جھل مگسی میں نشیبی علاقے زیر اب آگئے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق حالیہ بارشوں سے یکم جولائی سے اب تک 13 بچوں سمیت 29 افراد جاں بحق ہوئے، بارشوں کے دوران 11 بچوں سمیت 14 افراد زخمی ہوئے۔

بارشوں سے866گھر مکمل منہدم اور 13 ہزار 808 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا جبکہ بارشوں سےایک لاکھ 9 ہزار 602 افراد متاثرہوئے طوفانی بارشوں سے 58ہزار 789 ایکڑ پرفصلیں تباہ اور 41 کلو میٹر سڑکیں متاثر اور ہوئیں اور 4 ہیلتھ کیئریونٹس کو بھی نقصان پہنچا۔

بارشوں کےدوران 346 مویشی ہلاک ہوئے بارشوں سے7 پلوں کو بھی نقصان پہنچا جبکہ بولان میں تباہ ہونے والی گیس لائن کی مرمت کا کام پانی کم ہونے اور سیکیورٹی کلیرنس کے بعد شروع ہوگا۔

ڈی جی محکمہ موسمیات صاحبزاد خان نے ایک بیان  میں کہا ہے کہ سندھ اور بلوچستان کے علاقوں میں بہتری آنا شروع ہو جائے گی۔ یکم جولائی سے آج تک نارمل سے 60 فیصد زیادہ بارشیں ہوئی ہیں۔ آزاد کشمیر میں بارشیں کم ہوئی ہیں۔ منگلا میں پانی کی کافی گنجائش ہے۔ 

پنجاب میں 56 فیصد اور سندھ میں 125 فیصد زیادہ بارشیں ہوئی ہیں۔ جولائی میں اوور آل 7 فیصد بارشیں کم تھیں۔ اگست میں اوور ال 100 فیصد بارشیں زیادہ ہیں۔ ستمبر میں معمول کے مطابق بارشوں کا رجحان ملے گا۔

دن کے زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول کے مطابق رہیں گے۔ آبی ذخائر میں تربیلا بھر چکا ہے۔ گنجائش 1550 فٹ تھی، تربیلا اپنی گنجائش مکمل کر چکا ہے۔ آنے والے سیزن میں منگلا میں واٹر سٹریس رہے گا۔

راول ڈیم پورا کا پورا بھر چکا ہے۔ راول ڈیم 1752 اپنا لیول مکمل کر چکا ہے۔ سملی ڈیم میں ابھی پانی کی گنجائش باقی ہے۔ ڈیموں میں صرف راول ڈیم میں صورتحال بہتر ہے۔

Watch Live Public News