ویب ڈیسک: مصر میں ایک افسوسناک واقعے میں اسماعیل محمد عبدالصمد نامی نوجوان شادی کے روز دل کا دورہ پڑنے کے نتیجے میں دم توڑ گیا۔
نوجوان دولہے نے آخری سانس اس وقت لی جب وہ شادی کی تقریب ختم ہونے کے بعد اپنی دلہن کے ساتھ شادی کی گاڑی میں تھا اور وہ دونوں اپنے گھر کی طرف جارہے تھے۔
اس دل دہلا دینے والی خبر نے اہل خانہ، مہمانوں اور اس کے گاؤں کے تمام لوگوں کو دکھی کردیا۔ان کےلیے خوشی اور مبارکباد کے الفاظ تعزیت، صبر اور مرحوم کے لیے رحمت و مغفرت کی دعاؤں میں بدل گئے۔
بارات کی گاڑی
دیہاتیوں نے سوشل میڈیا پیجز پر اس نوجوان کے لیے تعزیت اورصدمے کے پیغامات شیئرکیے۔ نوجوان چند روز قبل کسی عرب ملک سے اپنی شادی کے لیے وطن واپس آیا تھا۔نیشنل ہارٹ انسٹی ٹیوٹ کے سابق ڈین ڈاکٹر جمال شعبان نے منیا القمح کے رہائشی دولہے کی دل کا دورہ پڑنے سے موت کی تصدیق کی۔ عینی شاہدین نے بتایاکہ دلہا بارات والی گاڑی میں فوت ہوا۔
ہیپی ہارٹ سنڈروم
ڈاکٹر جمال شعبان نے منیا القمح کے اس نوجوان کی اچانک موت کے بارے میں کہا کہ "انا للہ وانا الیہ راجعون، جب وہ اپنی دلہن کے ساتھ شادی کی تقریب سے جا رہے تھے تو اس دوران نوجوان کو دل کا دورہ پڑا"۔
انہوں نے آگے کہا کہ"پانچ سال بعد بیرون ملک سے وطن واپس آنے والے نوجوان کی شادی کے موقعے پر موت نے ہر طرف شدید صدمے اور رنج وغم کی کیفیت پیدا کردی‘۔
ماہر امراض قلب ڈاکٹر شعبان ہمیشہ اچانک شدید خوشی کے خلاف تنبیہ کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بعض اوقات بہت زیادہ خوشی اچانک موت کا باعث بن سکتی ہے جسے طبی اصطلاح میں ’ہیپی ہارٹ سنڈروم‘ کہا جاتا ہے۔
ڈاکٹر شعبان ہمیشہ اپنے فالورز کو جذبات میں اعتدال پسندانہ طرز عمل اپنانے پر زور دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جذبات میں اعتدال کی ضرورت ہے کیونکہ بہت زیادہ خوشی کی کیفیت انتہائی غمگین کیفیت میں بدل سکتی ہے"۔