قومی اسمبلی اجلاس: مالیاتی ضمنی بل منظور ،اپوزیشن کو شکست

قومی اسمبلی اجلاس: مالیاتی ضمنی بل منظور ،اپوزیشن کو شکست
قومی اسمبلی میں مالیاتی ضمنی بل منظور کرلیاگیا، اپوزیشن کو شکست ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق سپیکر اسدقیصر کی زیرصدارت قومی اسمبلی کااجلاس ہوا،وزیر خزانہ شوکت ترین نے مالیاتی ضمنی بل میں پیش کیا،اپوزیشن نے مالی ضمنی بل پیش کرنے پر شدید احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔اجلاس میں مالی ضمنی بل کیلئے ووٹنگ کی گئی جس میں اپوزیشن کو ناکام کا سامنا کرناپڑا، حکومت کو مالی ضمنی بل کیلئے 145ووٹ ملے، اپوزیشن کی طرف سے صرف تین ارکان مخالفت میں کھڑے ہوئے ،اپوزیشن ارکان کی اکثریت گنتی میں کھڑی نہیں ہوئی. قومی اسمبلی میں منی بجٹ پیش کرنے کے دوران اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا، اس موقع پر پیپلزپارٹی کی رکن قومی اسمبلی شگفتہ جمانی اور پاکستان تحریک انصاف کی غزالہ سیفی کے درمیان ہاتھا پائی ہوگئی، دونوں اراکین اسپیکر ڈائس کے سامنے لڑ پڑیں۔ اس سے قبل اپنے خطاب میں ن لیگی رہنماء خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 16 دسمبر کو ڈھاکہ فال ہوا تھا آج پاکستان کا معاشی سرنڈر ہو رہا ہے، میری آواز نہ بند کی جائے، پاکستان کی خودمختاری پر سرنڈر نہ کریں. خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 3سال لوٹ مار نہ کی جاتی تو آج منی بجٹ نہ پیش کرنا پڑتا، ہمیں معاشی طور پر غلام بنایا جارہا ہے،وہ آرڈیننس پیش کیے جارہے ہیں جن کی مدت ختم ہوچکی تھی،سٹیٹ بینک کا کنٹرول آئی ایم ایف کو دیا جارہا ہے. انہوں نے کہا عوام پر ٹیکسز لگا کر مہنگائی کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں،جو ملک معاشی طور پر غلام ہو جائے وہ کالونی بن جاتا ہے، یہاں پتہ نہیں کون سی حکومت آگئی ہے،اپوزیشن کی زبان بندی کرکے معاشی خود مختاری بیچی جا رہی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ایکسپائر آرڈیننس کو ری نیو نہیں کیا جاسکتا،اسٹیٹ بینک کو قرضوں کیلئے آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا گیا، آپ نعرے لگاتے تھے کہ ہم دودھ کی ندیاں بہا دیں گے. انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا کے حلقے گواہی دیتے ہیں کہ پی ٹی آئی نے 3سال میں صرف ظلم کیا ہے، اتنی مہنگائی میں تنخواہ دار طبقہ کیسے اپنے بچوں کا پیٹ پالے،اے ٹی ایم کو ادویات اور چینی پر لوٹ مار کی اجازت دی گئی.

Watch Live Public News