پبلک نیوز ہیڈلائنز، سہ پہر 3 بجے،30 جون 2021

پبلک نیوز ہیڈلائنز، سہ پہر 3 بجے،30 جون 2021
ملتان کے ممبر کو جتنا ہم جانتے ہیں اتنا تو آپ بھی نہیں جانتے، خان صاحب نہیں سمجھ پائیں گے کہ شاہ محمود قریشی کیا چیز ہیں، وزیراعظم کو کہتا ہوں حساس ادارے کو کہیں شاہ محمود قریشی کا فون ٹیپ کریں، اگر مجھے نہ بولنے دیا گیا تو پھر عمران خان کو بھی نہیں بولنے دیں گے، بلاول بھٹو زرداری کی شاہ محمود قریشی پر لفظی گولہ باری، کہا یہ وزیرخارجہ دوسرے ممالک کو فون کرتا تھا کہ مجھے وزیراعظم بنادو، یہی وجہ تھی کہ اسے فارغ کیا گیا۔بچے کو لکھی ہوئی پرچی پکڑا دیتے ہیں، بچہ آٹو پر اسٹارٹ ہوجاتا ہے، بلاول گریبان میں جھانک کردیکھو، اصلیت نظر آجائے گی، شاہ محمود قریشی کا بلاول بھٹو کی تنقید پر سخت ردعمل، کہا مجھے نہیں پتا تھا کہ میری ایک تقریر سے بلاول اتنا پریشان ہوجائے گا، بچہ ابھی طفل مکتب ہے، ابھی بہت وقت لگے گا، ووٹ کو عزت ملے گی تو دونوں طرف سے، یکطرفہ نہیں، بلاول آئینہ دکھاتے ہیں، خود نہیں دیکھتے۔اگر حکومت دھاندلی نہ کرتی تو وزیراعظم کے پاس بجٹ منظوری کےلیے172 ووٹ نہیں تھے، قومی اسمبلی اجلاس میں بلاول بھٹو کے اسپیکراسمبلی پر بھی وار، کہا ہمارا آئینی حق چھینا گیا، ہم سمجھتے ہیں کہ یہ بجٹ سیشن ہر پاکستانی کےلیے شرمندگی کا باعث بن چکا ہے، ہمارا حق ہے کہ ہماری ترامیم کو نہ صرف پڑھا جائے بلکہ سنا جائے، اگر ہمارے ووٹ کے حق کا تحفط نہیں ہوگا تو عام پاکستانی کے حق کا تحفظ کیا ہوگا۔3 سال سے یہ ہاؤس پارلیمانی روایات کے مطابق نہیں چلا، لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی کہتے ہیں اسپیکر کے ساتھ بیٹھ کر بار بار معاہدے ہوتے ہیں ان پر کوئی توجہ نہیں دی جاتی، کیا حکومت کو دو سال سے خورشید شاہ کی کرسی خالی نظر نہیں آئی، خورشید شاہ اس ہاؤس کے پرانے ترین ممبران میں سے ہیں، رولز کہتے ہیں جب بھی ووٹ ہوگا تو گنتی کرائی جائے گی۔اس ایوان میں بیٹھ کر اپوزیشن نے عوام کی نمائندگی کی، آج اور کل کی کارروائی جانبدارانہ ہے، مولانا اسعد محمود نے کہا ایوان میں ہنگامہ آرائی کرنے پر کمیٹی بنائی جائے، اسپیکر کو ڈکٹیٹ نہیں کرتے، اپنا حق چھین کرلیں گے، ہاؤس میں بیٹھے مخدوم اسپیکر کو ڈکٹیٹ کرتے ہیں،اسپیکر اسمبلی اسد قیصر نے کہا کوئی مجھے ڈکٹیٹ نہیں کرسکتا، کسی میں ہمت نہیں۔