(ویب ڈیسک ) میٹا کی جانب سے آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی پر مبنی سرچ انجن کی تیاری پر کام کیا جا رہا ہے۔
ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میٹا کی جانب سے گوگل اور مائیکرو سافٹ کے بنگ سرچ انجنز پر انحصار کم کرنے کے لیے اپنا اے آئی سرچ انجن تیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ قبل ازیں چیٹ جی پی ٹی کو تیار کرنے والی کمپنی اوپن اے آئی نے بھی اپنا اے آئی سرچ انجن متعارف کرایا تھا تاکہ اس شعبے میں گوگل سرچ کی بالادستی کو ختم کیا جاسکے۔
رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ میٹا کا یہ سرچ انجن میٹا اے آئی چیٹ بوٹ میں صارفین کو تفصیلات فراہم کرے گا۔فی الحال نیوز، اسٹاکس اور اسپورٹس وغیرہ کی تفصیلات کے لیے میٹا کو گوگل اور بنگ سرچ انجنز پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔
میٹا کی جانب سے اس رپورٹ پر ابھی کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔ تاہم میٹا نے گزشتہ دنوں خبر رساں ادارے رائٹرز کے ساتھ معاہدہ کیا تھا تاکہ اس کا مواد استعمال کرکے رئیل ٹائم میں صارفین کو حالات حاضرہ اور خبروں سے متعلق سوالات کے جوابات دیے جاسکیں۔
خیال رہے کہ گوگل کی جانب سے بھی بہت تیزی سے اے آئی ماڈل جیمنائی کو سرچ انجن کا حصہ بنایا جا رہا ہے تاکہ صارفین کے لیے ویب سرچنگ کا تجربہ زیادہ بہترین ہوسکے۔اوپن اے آئی کو اس مقصد کے لیے مائیکرو سافٹ، بنگ پر انحصار کرنا پڑتا ہے اور اس کا اپنا سرچ انجن ابھی مکمل طور پر فعال نہیں ہوسکا ہے۔